الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند اسحاق بن راهويه کل احادیث 981 :حدیث نمبر
مسند اسحاق بن راهويه
طہارت اور پاکیزگی کے احکام و مسائل
22. کوئی چیز حائضہ کو لگ جائے تو ناپاک نہیں ہوتی
حدیث نمبر: 105
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
اخبرنا الملائي، نا صالح بن رستم، عن ابي يزيد المدني قال: قالت ام ايمن: قال: ((ناوليني الخمرة))، قيل: من؟ قالت: النبي صلى الله عليه وسلم، فقالت: إني حائض، فقال: ((إن حيضتك ليست في يدك)).أَخْبَرَنَا الْمُلَائِيُّ، نا صَالِحُ بْنُ رُسْتُمَ، عَنْ أَبِي يَزِيدَ الْمَدَنِيِّ قَالَ: قَالَتْ أُمُّ أَيْمَنَ: قَالَ: ((نَاوِلِينِي الْخُمْرَةَ))، قِيلَ: مَنْ؟ قَالَتِ: النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَتْ: إِنِّي حَائِضٌ، فَقَالَ: ((إِنَّ حَيْضَتُكِ لَيْسَتْ فِي يَدِكِ)).
ام ایمن (برکہ بنت ثعلبہ) رضی اللہ عنہا نے بیان کیا، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے چٹائی پکڑا دو۔ انہوں نے عرض کیا: میں حیض کی حالت میں ہوں، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تمہارا حیض تمہارے ہاتھ میں نہیں۔

تخریج الحدیث: «مسلم، كتاب الحيض، باب جواز غسل رامن زوجها الخ، رقم: 298. سنن ابوداود، كتاب الطهارة، باب فى الحائض تناول من المسجد، رقم: 261. سنن ترمذي، رقم: 134. مسند احمد: 45/6»


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
   الشيخ حافظ عبدالشكور ترمذي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مسند اسحاق بن راهويه 105  
ام ایمن (برکہ بنت ثعلبہ) رضی اللہ عنہا نے بیان کیا، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے چٹائی پکڑا دو۔ انہوں نے عرض کیا: میں حیض کی حالت میں ہوں، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تمہارا حیض تمہارے ہاتھ میں نہیں۔
[مسند اسحاق بن راهويه/حدیث:105]
فوائد:
سنن ابن ماجہ میں ہے سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا: مجھے مسجد میں سے مصلیٰ اٹھا دو میں نے عرض کیا: میں حیض سے ہوں تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تمہارا حیض تمہارے ہاتھ میں نہیں ہے۔ (ابن ماجہ، رقم: 632)
مذکورہ حدیث سے معلوم ہوا عورت حالت حیض میں کسی کپڑے کو پکڑ لے یا کھانا پکائے، یا اگر وہ پانی پیے تو وہ چیزیں نجس نہیں ہوتیں۔
   مسند اسحاق بن راھویہ، حدیث\صفحہ نمبر: 105   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.