اخبرنا جرير، عن الاشعث، عن ابن سيرين، عن عائشة، انها كانت ترجل راس رسول الله صلى الله عليه وسلم وهي حائض.أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ، عَنِ الْأَشْعَثِ، عَنِ ابْنِ سِيرِينَ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّهَا كَانَتْ تُرَجِّلُ رَأْسَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهِيَ حَائِضٌ.
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سر کے بالوں میں کنگھی کیا کرتی تھیں، جبکہ وہ حائضہ ہوتی تھیں۔
تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب الحيض، باب غسل الحائض راس زوجها وترجله، رقم: 295. مسلم، كتاب الحيض، باب جواز غسل راس زوجها الخ، رقم: 297. سنن ابوداود، رقم: 2467. سنن ابن ماجه، رقم: 633»
الشيخ حافظ عبدالشكور ترمذي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مسند اسحاق بن راهويه 108
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سر کے بالوں میں کنگھی کیا کرتی تھیں، جبکہ وہ حائضہ ہوتی تھیں۔ [مسند اسحاق بن راهويه/حدیث:108]
فوائد: مذکورہ حدیث سے معلوم ہوا ایام حیض میں عورت سے خدمت لی جاسکتی ہے۔