الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
موطا امام مالك رواية يحييٰ کل احادیث 1852 :حدیث نمبر
موطا امام مالك رواية يحييٰ
کتاب: عقیقے کے بیان میں
1. بَابُ مَا جَاءَ فِي الْعَقِيقَةِ
1. عقیقے کا بیان
حدیث نمبر: 1053
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثني يحيى، عن مالك، عن زيد بن اسلم ، عن رجل من بني ضمرة، عن ابيه ، انه قال: سئل رسول الله صلى الله عليه وسلم عن العقيقة، فقال:" لا احب العقوق"، وكانه إنما كره الاسم، وقال: " من ولد له ولد، فاحب ان ينسك عن ولده، فليفعل" حَدَّثَنِي يَحْيَى، عَنْ مَالِك، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ ، عَنْ رَجُلٍ مِنْ بَنِي ضَمْرَةَ، عَنْ أَبِيهِ ، أَنَّهُ قَالَ: سُئِلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الْعَقِيقَةِ، فَقَالَ:" لَا أُحِبُّ الْعُقُوقَ"، وَكَأَنَّهُ إِنَّمَا كَرِهَ الْاسْمَ، وَقَالَ: " مَنْ وُلِدَ لَهُ وَلَدٌ، فَأَحَبَّ أَنْ يَنْسُكَ عَنْ وَلَدِهِ، فَلْيَفْعَلْ"
بنی ضمرہ کے ایک شخص سے روایت ہے، اس نے اپنے باپ سے سنا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عقیقے کے بارے پوچھا گیا۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں عقوق کو پسند نہیں کرتا، یعنی اس نام کو ناپسند کیا اور فرمایا: جس شخص کا بچہ پیدا ہو اور وہ اپنے بچے کی طرف سے قربانی کرنا چاہے تو کرے۔

تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح لغيره، وأخرجه أحمد فى «مسنده» برقم: 23522، 24133، 24134، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 19275، والبيهقي فى «معرفة السنن والآثار» برقم: 5698، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 24722، والطحاوي فى «شرح مشكل الآثار» برقم: 1056، 1057، فواد عبدالباقي نمبر: 26 - كِتَابُ الْعَقِيقَةِ-ح: 1»


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.