حدثنا يزيد , اخبرنا محمد , عن ابي سلمة , عن ابي هريرة , قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " اشتكت النار إلى ربها عز وجل , فقالت: اكل بعضي بعضا , فاذن لها بنفسين , فاشد ما تجدون من الحر من حرها , واشد ما تجدون من البرد زمهريرها" .حَدَّثَنَا يَزِيدُ , أَخْبَرَنَا مُحَمَّدٌ , عَنْ أَبِي سَلَمَةَ , عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ , قََالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " اشْتَكَتْ النَّارُ إِلَى رَبِّهَا عَزَّ وَجَلَّ , فَقَالَتْ: أَكَلَ بَعْضِي بَعْضًا , فَأَذِنَ لَهَا بِنَفَسَيْنِ , فَأَشَدُّ مَا تَجِدُونَ مِنَ الْحَرِّ مِنْ حَرِّهَا , وَأَشَدُّ مَا تَجِدُونَ مِنَ الْبَرْدِ زَمْهَرِيرُهَا" .
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ایک مرتبہ جہنم کی آگ نے اپنے پروردگار سے اجازت چاہی اللہ نے اسے سال میں دو مرتبہ سانس لینے کی اجازت دے دی (ایک مرتبہ سردی میں اور ایک مرتبہ گرمی میں) چنانچہ شدید ترین گرمی جہنم کی تپش کا ہی اثر ہوتی ہے اور شدید ترین سردی بھی جہنم کی ٹھنڈک کا اثر ہوتی ہے
حكم دارالسلام: حديث صحيح، وهذا إسناد حسن، خ: 537، م: 617