حدثنا يزيد , وابو عامر , قالا: اخبرنا ابن ابي ذئب , عن عجلان مولى المشمعل , وقال ابو عامر مولى حكيم، وقال ابو احمد الزبيري مولى حماس، عن ابي هريرة , عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: " لا تساب وانت صائم، فإن شتمك احد، فقل: إني صائم , وإن كنت قائما فاقعد" ." والذي نفس محمد بيده , لخلوف فم الصائم , اطيب عند الله من ريح المسك" .حَدَّثَنَا يَزِيدُ , وَأَبُو عَامَرٍ , قَالَا: أَخْبَرَنَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ , عَنِ عَجْلَانَ مَوْلَى الْمُشْمَعِلِّ , وَقَالَ أَبُو عَامَرٍ مَوْلَى حَكِيمٍ، وَقَالَ أَبُو أَحْمَدَ الزُّبَيْرِيُّ مَوْلَى حَمَاسٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ , عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم ََقَال: " لَا تَسَابَّ وَأَنْتَ صَائِمٌ، فَإِنْ شَتَمَكَ أَحَدٌ، فَقُلْ: إِنِّي صَائِمٌ , وَإِنْ كُنْتَ قَائِمًا فَاقْعُدْ" ." وَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ , لَخُلُوفُ فَمِ الصَّائِمِ , أَطْيَبُ عِنْدَ اللَّهِ مِنْ رِيحِ الْمِسْكِ" .
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا روزے کی حالت میں گالی گلوچ نہ کرو اگر کوئی تم میں سے کرے تو اسے کہہ دو کہ میں روزے کی حالت میں ہوں اور اگر کوئی تم سے کرے تو اسے کہہ دو کہ میں روزے سے ہوں اور اگر کھڑے ہو تو بیٹھ جاؤ اس ذات کی قسم جس کے دست قدرت میں محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی جان ہے روزہ دار کے منہ کی بھبک اللہ کے نزدیک مشک کی خوشبو سے زیادہ عمدہ ہے۔
حكم دارالسلام: حديث صحيح، وهذا إسناد حسن، خ: 7492، م: 1151