الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
32. مسنَد اَبِی هرَیرَةَ رَضِیَ اللَّه عَنه
حدیث نمبر: 10588
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا حدثنا يزيد , اخبرنا هشام , عن محمد , عن ابي هريرة , عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: " اختصمت الجنة والنار , فقالت الجنة: اي رب ما لها يدخلها ضعفاء الناس وسقطهم؟! وقالت النار: يا رب ما لها يدخلها الجبارون والمتكبرون؟! قال للجنة: انت رحمتي اصيب بك من اشاء , وقال للنار: انت عذابي اصيب منك من اشاء , ولكل واحدة منكن ملؤها , قال: فاما الجنة , فإن الله عز وجل لا يظلم من خلقه احدا , وإنها ينشا لها من خلقه ما شاء , واما النار , فيلقون فيها , وتقول: هل من مزيد , ويلقون فيها , وتقول: هل من مزيد , حتى يضع ربنا عز وجل فيها قدمه , فهنالك تمتلئ وينزوي بعضها إلى بعض , وتقول: قط قط" .حَدَّثَنَا حَدَّثَنَا يَزِيدُ , أَخْبَرَنَا هِشَامٌ , عَنْ مُحَمَّدٍ , عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ , عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " اخْتَصَمَتْ الْجَنَّةُ وَالنَّارُ , فَقَالَتْ الْجَنَّةُ: أَيْ رَبِّ مَا لَهَا يَدْخُلُهَا ضُعَفَاءُ النَّاسِ وَسَقَطُهُمْ؟! وَقَالَتْ النَّارُ: يَا رَبِّ مَا لَهَا يَدْخُلُهَا الْجَبَّارُونَ وَالْمُتَكَبِّرُونَ؟! قَالَ لِلْجَنَّةِ: أَنْتِ رَحْمَتِي أُصِيبُ بِكِ مَنْ أَشَاءُ , وَقَالَ لِلنَّارِ: أَنْتِ عَذَابِي أُصِيبُ مِنْكِ مَنْ أَشَاءُ , وَلِكُلِّ وَاحِدَةٍ مِنْكُنَّ مِلْؤُهَا , قَالَ: فَأَمَّا الْجَنَّةُ , فَإِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ لَا يَظْلِمُ مِنْ خَلْقِهِ أَحَدًا , وَإِنَّهَا يُنْشَأُ لَهَا مِنْ خَلْقِهِ مَا شَاءَ , وَأَمَّا النَّارُ , فَيُلْقَوْنَ فِيهَا , وَتَقُولُ: هَلْ مِنْ مَزِيدٍ , وَيُلْقَوْنَ فِيهَا , وَتَقُولُ: هَلْ مِنْ مَزِيدٍ , حَتَّى يَضَعَ رَبُّنَا عَزَّ وَجَلَّ فِيهَا قَدَمَهُ , فَهُنَالِكَ تَمْتَلِئُ وَيَنْزَوِي بَعْضُهَا إِلَى بَعْضٍ , وَتَقُولُ: قَطْ قَطْ" .
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ایک مرتبہ جنت اور جہنم میں باہمی مباحثہ ہوا جنت کہنے لگی کہ پروردگار میرا کیا قصور ہے کہ مجھ میں صرف فقراء اور کم تر حیثیت کے لوگ داخل ہوں گے؟ اور جہنم کہنے لگی کہ میرا کیا قصور ہے کہ مجھ میں صرف جابر اور متکبر لوگ داخل ہوں گے؟ اللہ نے جہنم سے فرمایا کہ تو میرا عذاب ہے میں جسے چاہوں گا تیرے ذریعے اسے سزا دوں گا اور جنت سے فرمایا کہ تو میری رحمت ہے میں جس پر چاہوں گا تیرے ذریعے رحم کروں گا اور تم دونوں میں سے ہر ایک کو بھر دوں گا چنانچہ جنت کے لئے اللہ تعالیٰ اپنی مشیت کے مطابق نئی مخلوق پیدا فرمائے گا اور جہنم کے اندر جتنے لوگوں کو ڈالا جاتا رہے گا جہنم یہی کہتی رہے گی کہ کچھ اور بھی ہے؟ یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ اپنی قدرت کے پاؤں کو اس میں رکھ دیں گے اس وقت جہنم بھر جائے گی اور اس کے اجزاء سمٹ کر ایک دوسرے سے مل جائیں گے اور وہ کہے گی بس۔ بس بس۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 4849، م: 2846


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.