الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
32. مسنَد اَبِی هرَیرَةَ رَضِیَ اللَّه عَنه
حدیث نمبر: 10659
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا اسود بن عامر , حدثنا كامل , وابو المنذر , حدثنا كامل ابو العلاء ، قال اسود: قال: اخبرنا المعنى , عن ابي صالح , عن ابي هريرة , قال: كنا نصلي مع رسول الله صلى الله عليه وسلم العشاء، " فإذا سجد وثب الحسن , والحسين على ظهره، فإذا رفع راسه، اخذهما بيده من خلفه اخذا رفيقا، ويضعهما على الارض، فإذا عاد عادا , حتى إذا قضى صلاته، اقعدهما على فخذيه، قال: فقمت إليه، فقلت: يا رسول الله , اردهما , فبرقت برقة , فقال لهما:" الحقا بامكما"، قال: فمكث ضوءها حتى دخلا" .حَدَّثَنَا أَسْوَدُ بْنُ عَامِرٍ , حَدَّثَنَا كَامِلٌ , وَأَبُو الْمُنْذِرِ , حَدَّثَنَا كَامِلٌ أَبُو الْعَلَاءِ ، قََالَ أَسْوَدُ: قََالَ: أَخْبَرَنَا الْمَعْنَى , عَنْ أَبِي صَالِحٍ , عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ , قََالَ: كُنَّا نُصَلِّي مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْعِشَاءَ، " فَإِذَا سَجَدَ وَثَبَ الْحَسَنُ , وَالْحُسَيْنُ عَلَى ظَهْرِهِ، فَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ، أَخَذَهُمَا بِيَدِهِ مِنْ خَلْفِهِ أَخْذًا رَفِيقًا، وَيَضَعُهُمَا عَلَى الْأَرْضِ، فَإِذَا عَادَ عَادَا , حَتَّى إِذَا قَضَى صَلَاتَهُ، أَقْعَدَهُمَا عَلَى فَخِذَيْهِ، قَالَ: فَقُمْتُ إِلَيْهِ، فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ , أَرُدُّهُمَا , فَبَرَقَتْ بَرْقَةٌ , فَقَالَ لَهُمَا:" الْحَقَا بِأُمِّكُمَا"، قَالَ: فَمَكَثَ ضَوْءُهَا حَتَّى دَخَلَا" .
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ ہم لوگ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز عشاء پڑھ رہے تھے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب سجدے میں گئے تو حضرت حسن و حسین رضی اللہ عنہ کود کر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی پشت مبارک پر چڑھ گئے جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے سجدے سے سر اٹھایا تو انہیں اپنا ہاتھ پیچھے کرکے آہستہ سے پکڑ لیا اور انہیں زمین پر اتار دیا اور ساری نماز میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب بھی سجدے میں جاتے تو یہ دنوں ایساہی کرتے، یہاں تک کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نماز سے فارغ ہوگئے اور انہیں اپنی ران پر بٹھالیا میں کھڑا ہوا اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میں ان دونوں کو چھوڑ آؤں؟ اسی لمحے ایک روشنی کو ندی اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان دونوں سے فرمایا اپنی امی کے پاس چلے جاؤ او وہ روشنی اس وقت تک رہی جب تک وہ اپنے گھر میں داخل نہ ہو گئے۔

حكم دارالسلام: إسناده حسن


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.