الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
32. مسنَد اَبِی هرَیرَةَ رَضِیَ اللَّه عَنه
حدیث نمبر: 10714
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا عثمان بن عمر , اخبرنا يونس , عن الزهري , عن ثابت الزرقي , ان ابا هريرة , قال: اخذت الناس الريح بطريق مكة , فاشتدت عليهم , فقال عمر: لمن حوله ما الريح؟ فلم يرجعوا إليه شيئا , فبلغني الذي سال عنه , فاستحثثت راحلتي حتى ادركته , فقلت: يا امير المؤمنين , اخبرت انك سالت عن الريح , سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: " الريح من روح الله عز وجل , تاتي بالرحمة , وتاتي بالعذاب , فلا تسبوها , وسلوا الله من خيرها , وعوذوا به من شرها" .حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ , أَخْبَرَنَا يُونُسُ , عَنِ الزُّهْرِيِّ , عَنْ ثَابِتٍ الزُّرَقِيِّ , أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ , قََالَ: أَخَذَتْ النَّاسَ الرِّيحُ بِطَرِيقِ مَكَّةَ , فَاشْتَدَّتْ عَلَيْهِمْ , فَقَالَ عُمَرُ: لِمَنْ حَوْلَهُ مَا الرِّيحُ؟ فَلَمْ يَرْجِعُوا إِلَيْهِ شَيْئًا , فَبَلَغَنِي الَّذِي سَأَلَ عَنْهُ , فَاسْتَحْثَثْتُ رَاحِلَتِي حَتَّى أَدْرَكْتُهُ , فَقُلْتُ: يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ , أُخْبِرْتُ أَنَّكَ سَأَلْتَ عَنِ الرِّيحِ , سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: " الرِّيحُ مِنْ رَوْحِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ , تَأْتِي بِالرَّحْمَةِ , وَتَأْتِي بِالْعَذَابِ , فَلَا تَسُبُّوهَا , وَسَلُوا اللَّهَ مِنْ خَيْرِهَا , وَعُوذُوا بِهِ مِنْ شَرِّهَا" .
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ حج پر جارہے تھے کہ مکہ مکرمہ کے راستے میں تیز آندھی نے لوگوں کو آلیا لوگ اس کی وجہ سے پریشانی میں مبتلا ہوگئے حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے اپنے ساتھیوں سے فرمایا آندھی کے متعلق کون شخص ہمیں حدیث سنائے گا؟ کسی نے انہیں کوئی جواب نہ دیا مجھے پتہ چلا کہ حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے لوگوں سے اس نوعیت کی کوئی حدیث دریافت فرمائی ہے تو میں نے اپنی سواری کی رفتار تیز کردی حتیٰ میں نے انہیں جالیا اور عرض کیا کہ امیرالمومنین! مجھے پتہ چلا ہے کہ آپ نے آندھی کے متعلق کسی حدیث کا سوال کیا ہے میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ آندھی یعنی تیز ہوا اللہ کی مہربانی ہے کبھی رحمت لاتی ہے اور کبھی زحمت جب تم اسے دیکھا کرو تو اسے برا بھلا نہ کہا کرو بلکہ اللہ سے اس کی خیرطلب کیا کرو اور اس کے شر سے اللہ کی پناہ مانگا کرو۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، وهذا إسناد حسن


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.