الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
موطا امام مالك رواية يحييٰ کل احادیث 1852 :حدیث نمبر
موطا امام مالك رواية يحييٰ
کتاب: قربانیوں کا بیان
6. بَابُ الضَّحِيَّةِ عَمَّا فِي بَطْنِ الْمَرْأَةِ
6. جو بچہ پیٹ میں ہو اس کی طرف سے قربانی کرنا
حدیث نمبر: 1073
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثني، عن وحدثني، عن مالك، عن نافع ، ان عبد الله بن عمر " لم يكن يضحي عما في بطن المراة" . وحَدَّثَنِي، عَنْ وحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ نَافِعٍ ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ " لَمْ يَكُنْ يُضَحِّي عَمَّا فِي بَطْنِ الْمَرْأَةِ" .
نافع سے روایت ہے کہ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما پیٹ کے بچے کی طرف سے قربانی نہیں کرتے تھے۔

تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجهالبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 19189، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 8136، فواد عبدالباقي نمبر: 23 - كِتَابُ الضَّحَايَا-ح: 13»

حدیث نمبر: 1073ب1
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
قال مالك: الضحية سنة وليست بواجبة. ولا احب لاحد ممن قوي على ثمنها، ان يتركهاقَالَ مَالِكٌ: الضَحِيَّةُ سُنَّةٌ وَلَيْسَتْ بِوَاجِبَةٍ. وَلا أُحِبُّ لأَحَدٍ مِمَّنْ قَوِيَ عَلَى ثَمَنِهَا، أَنْ يَتْرُكَهَا
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: قربانی سنّت ہے، واجب نہیں۔ اور جو شخص قربانی خرید سکتا ہو اس کو ترک کرنا اچھا نہیں ہے۔

تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 23 - كِتَابُ الضَّحَايَا-ح: 13»


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.