حدثنا عبد الملك بن عمرو , حدثنا المغيرة , عن ابي الزناد , عن الاعرج , عن ابي هريرة , عن النبي صلى الله عليه وسلم" إنما الإمام جنة يقاتل من ورائه , ويتقى به , فإن امر بتقوى وعدل , فإن له بذلك اجرا , وإن امر بغير ذلك , فإن عليه منه" .حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ عَمْرٍو , حَدَّثَنَا الْمُغِيرَةُ , عَنْ أَبِي الزِّنَادِ , عَنِ الْأَعْرَجِ , عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ , عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" إِنَّمَا الْإِمَامُ جُنَّةٌ يُقَاتَلُ مِنْ وَرَائِهِ , وَيُتَّقَى بِهِ , فَإِنْ أَمَرَ بِتَقْوَى وَعَدَلَ , فَإِنَّ لَهُ بِذَلِكَ أَجْرًا , وَإِنْ أَمَرَ بِغَيْرِ ذَلِكَ , فَإِنَّ عَلَيْهِ مَنْهُ" .
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا حکمران ڈھال ہوتا ہے اس کے پیچھے لڑا جاتا ہے اور اس کے ذریعے تقویٰ اختیار کیا جاتا ہے اگر وہ تقویٰ اور انصاف پر مبنی حکم دیتا ہے تو اس پر اسے ثواب ملے گا اور اگر اس کے علاوہ کوئی غلط حکم دیتا ہے تو اس پر اس کا وبال ہوگا۔
حكم دارالسلام: حديث صحيح، وهذا إسناد قوي، خ: 2957، م: 1841