حدثنا عبد الصمد , حدثنا حماد , عن ثابت , عن ابي رافع , عن ابي هريرة , ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: " لا يزال العبد في صلاة , ما دام ينتظر الصلاة , تقول الملائكة: اللهم اغفر له , اللهم ارحمه , ما لم ينصرف او يحدث" , فقيل: له ما يحدث؟ قال:" يفسو او يضرط" .حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ , حَدَّثَنَا حَمَّادٌ , عَنْ ثَابِتٍ , عَنْ أَبِي رَافِعٍ , عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ , أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " لَا يَزَالُ الْعَبْدُ فِي صَلَاةٍ , مَا دَامَ يَنْتَظِرُ الصَّلَاةَ , تَقُولُ الْمَلَائِكَةُ: اللَّهُمَّ اغْفِرْ لَهُ , اللَّهُمَّ ارْحَمْهُ , مَا لَمْ يَنْصَرِفْ أَوْ يُحْدِثْ" , فَقِيلَ: لَهُ مَا يُحْدِثُ؟ قَالَ:" يَفْسُو أَوْ يَضْرِطُ" .
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم میں سے کوئی شخص جب تک نماز کا انتظار کرتا رہتا ہے اسے نماز ہی میں شمار کیا جاتا ہے اور فرشتے اس کے لئے اس وقت تک دعائے مغفرت کرتے رہتے ہیں جب تک وہ اپنی جائے نماز پر بیٹھا رہتا ہے اور کہتے رہتے ہیں کہ اے اللہ اس کی بخشش فرما اے اللہ اس پر رحم فرما جب تک وہ بےوضو نہ ہوجائے راوی نے بےوضو ہونے کا مطلب پوچھا تو فرمایا آہستہ سے یا زور سے ہوا خارج ہوجائے۔