الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
الادب المفرد کل احادیث 1322 :حدیث نمبر
الادب المفرد
كتاب الاستئذان
506. بَابُ النَّظَرِ فِي الدُّورِ
506. گھروں میں جھانکنا
حدیث نمبر: 1093
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا إسحاق بن العلاء قال‏:‏ حدثني عمرو بن الحارث قال‏:‏ حدثني عبد الله بن سالم، عن محمد بن الوليد، قال‏:‏ حدثنا يزيد بن شريح، ان ابا حي المؤذن حدثه، ان ثوبان مولى رسول الله صلى الله عليه وسلم حدثه، ان النبي صلى الله عليه وسلم قال‏:‏ ”لا يحل لامرئ مسلم ان ينظر إلى جوف بيت حتى يستاذن، فإن فعل فقد دخل‏.‏ ولا يؤم قوما فيخص نفسه بدعوة دونهم حتى ينصرف‏.‏ ولا يصلي وهو حاقن حتى يتخفف“‏.‏ قال ابو عبد الله: اصح ما يروى في هذا الباب هذا الحديث.حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ الْعَلاَءِ قَالَ‏:‏ حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ قَالَ‏:‏ حَدَّثَنِي عَبْدُ اللهِ بْنُ سَالِمٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْوَلِيدِ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ شُرَيْحٍ، أَنَّ أَبَا حَيٍّ الْمُؤَذِّنَ حَدَّثَهُ، أَنَّ ثَوْبَانَ مَوْلَى رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَدَّثَهُ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ‏:‏ ”لَا يَحِلُّ لِامْرِئٍ مُسْلِمٍ أَنْ يَنْظُرَ إِلَى جَوْفِ بَيْتٍ حَتَّى يَسْتَأْذِنَ، فَإِنْ فَعَلَ فَقَدْ دَخَلَ‏.‏ وَلاَ يَؤُمُّ قَوْمًا فَيَخُصُّ نَفْسَهُ بِدَعْوَةٍ دُونَهُمْ حَتَّى يَنْصَرِفَ‏.‏ وَلاَ يُصَلِّي وَهُوَ حَاقِنٌ حَتَّى يَتَخَفَّفَ“‏.‏ قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ: أَصَحُّ مَا يُرْوَى فِي هَذَا الْبَابِ هَذَا الْحَدِيثُ.
رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے آزاد کردہ غلام سیدنا ثوبان رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کسی مسلمان آدمی کے لیے حلال نہیں کہ وہ اجازت لینے سے پہلے کسی گھر میں جھانکے، اگر اس نے ایسا کیا تو وہ بغیر اجازت کے اندر داخل ہوگیا۔ اور جب کوئی شخص امامت کروائے تو نماز سے فارغ ہونے سے پہلے اپنے لیے خصوصی دعا نہ کرے (بلکہ ہر دعا میں مقتدیوں کو بھی شامل کرے)، نیز کوئی شخص اس حال میں نماز نہ پڑھے کہ وہ پیشاب پاخانہ روکے ہوئے ہو، یہاں تک کہ (اس سے) ہلکا ہو جائے۔

تخریج الحدیث: «صحيح دون جملة الإمامة: أخرجه أبوداؤد، كتاب الطهارة: 90 و الترمذي، الصلاة: 357»

قال الشيخ الألباني: صحيح دون جملة الإمامة


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 1093  
1
فوائد ومسائل:
(۱)شیخ البانی رحمہ اللہ نے امامت والے جملے کو ضعیف قرار دیا ہے اور کہا کہ شیخ الاسلام ابن تیمیہ اور ابن قیم رحمہما اللہ نے اس جملے کو موضوع قرار دیا ہے کیونکہ یہ بہت سی صحیح احادیث کے مخالف ہیں، جیسے اللّٰہم باعد بینی....وغیرہ دعائیں ہیں۔
(۲) کسی کے گھر نظر ڈالنا حرام ہے۔ عصر حاضر میں عالی شان مکانات بنانے کی دوڑ ہے۔ ہر شخص دوسرے سے بڑھ کر مکان بنانے کی تگ و دو میں ہے اور یہ بھی نہیں دیکھا جاتا کہ میرے طرز مکان سے ہمسائے کا پردہ متاثر ہوگا۔ اس طرح کرنے والا گویا کہ چوبیس گھنٹے کسی کے گھر جھانکنے والا ہے۔
(۳) قضائے حاجت کی ضرورت ہو تو اسے نماز سے مقدم کرنا چاہیے تاکہ نماز اطمینان سے پڑھی جاسکے۔ پیٹ میں اگر معمولی ہوا وغیرہ ہے جس سے توجہ نہیں ہٹتی تو کوئی حرج نہیں کیونکہ ایک حدیث میں صراحت ہے (یدافعہ الأخبثان)کہ پیشاب پاخانہ اسے دھکیل رہے ہوں۔ واللہ اعلم بالصواب۔
   فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث\صفحہ نمبر: 1093   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.