الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
الادب المفرد کل احادیث 1322 :حدیث نمبر
الادب المفرد
كتاب الاستئذان
507. بَابُ فَضْلِ مَنْ دَخَلَ بَيْتَهُ بِسَلامٍ
507. اپنے گھر میں سلام کہہ کر داخل ہونے کی فضیلت
حدیث نمبر: 1095
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا محمد بن مقاتل، قال‏:‏ اخبرنا عبد الله، قال‏:‏ اخبرنا ابن جريج قال‏:‏ اخبرني ابو الزبير، انه سمع جابرا يقول‏:‏ إذا دخلت على اهلك فسلم عليهم تحية من عند الله مباركة طيبة‏.‏ قال: ما رايته إلا يوجبه قوله: ﴿وإذا حييتم بتحية فحيوا باحسن منها او ردوها﴾ [النساء: 86].حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ، قَالَ‏:‏ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللهِ، قَالَ‏:‏ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ قَالَ‏:‏ أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ، أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرًا يَقُولُ‏:‏ إِذَا دَخَلْتَ عَلَى أَهْلِكَ فَسَلِّمْ عَلَيْهِمْ تَحِيَّةً مِنْ عِنْدِ اللهِ مُبَارَكَةً طَيْبَةً‏.‏ قَالَ: مَا رَأَيْتُهُ إِلا يُوجِبُهُ قَوْلُهُ: ﴿وَإِذَا حُيِّيتُمْ بِتَحِيَّةٍ فَحَيُّوا بِأَحْسَنَ مِنْهَا أَوْ رُدُّوهَا﴾ [النساء: 86].
سيدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: جب تم اپنے گھر والوں کے پاس جاؤ تو انہیں سلام کہو۔ یہ اللہ کی طرف سے مبارک اور پاکیزہ تحفہ ہے۔ پھر فرمایا: میری رائے میں ارشادِ باری تعالیٰ: ﴿وَإِذَا حُيِّيتُمْ بِتَحِيَّةٍ فَحَيُّوا بِأَحْسَنَ مِنْهَا أَوْ رُدُّوهَا﴾ جب تمہیں سلام کہا جائے تو اس سے احسن انداز میں یا اسی طرح ہی جواب دو۔ کے مطابق سلام کا جواب دینا واجب ہے۔

تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه ابن أبى حاتم فى التفسير: 14895 و الطبري فى تفسيره: 225/19»

قال الشيخ الألباني: صحيح


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 1095  
1
فوائد ومسائل:
اہل خانہ کو سلام کہنا باعث فضیلت امر ہے اور ان کا حق ہے جسے پورا کرنا ضروری ہے اور سلام کا جواب دینا جس طرح دوسرے لوگوں پر واجب ہے اسی طرح اہل خانہ پر بھی ضروری ہے کہ وہ سلام کا جواب دیں۔
   فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث\صفحہ نمبر: 1095   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.