الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
32. مسنَد اَبِی هرَیرَةَ رَضِیَ اللَّه عَنه
حدیث نمبر: 10935
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا هاشم , حدثنا شيبان , عن عاصم , عن ابي صالح , عن ابي هريرة , قال: اخر رسول الله صلى الله عليه وسلم صلاة العشاء , حتى تهور الليل , فذهب ثلثه او قرابته , ثم خرج إلى المسجد , فإذا الناس عزون , وإذا هم قليل , قال: فغضب غضبا ما اعلم اني رايته غضب غضبا قط اشد منه، ثم قال: " لو ان رجلا دعا الناس إلى عرق او مرماتين , اتوه لذلك ولم يتخلفوا , وهم يتخلفون عن هذه الصلاة , لقد هممت ان آمر رجلا يصلي بالناس , واتبع هذه الدور التي تخلف اهلوها عن هذه الصلاة، فاضرمها عليهم بالنيران" .حَدَّثَنَا هَاشِمٌ , حَدَّثَنَا شَيْبَانُ , عَنْ عَاصِمٍ , عَنْ أَبِي صَالِحٍ , عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ , قََالَ: أَخَّرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَاةَ الْعِشَاءِ , حَتَّى تَهَوَّرَ اللَّيْلُ , فَذَهَبَ ثُلُثُهُ أَوْ قَرَابَتُهُ , ثُمَّ خَرَجَ إِلَى الْمَسْجِدِ , فَإِذَا النَّاسُ عِزُونَ , وَإِذَا هُمْ قَلِيلٌ , قَالَ: فَغَضِبَ غَضَبًا مَا أَعْلَمُ أَنِّي رَأَيْتُهُ غَضِبَ غَضَبًا قَطُّ أَشَدَّ مِنْهُ، ثُمَّ قَالَ: " لَوْ أَنَّ رَجُلًا دَعَا النَّاسَ إِلَى عَرْقٍ أَوْ مِرْمَاتَيْنِ , أَتَوْهُ لِذَلِكَ وَلَمْ يَتَخَلَّفُوا , وَهُمْ يَتَخَلَّفُونَ عَنْ هَذِهِ الصَّلَاةِ , لَقَدْ هَمَمْتُ أَنْ آمُرَ رَجُلًا يُصَلِّي بِالنَّاسِ , وَأَتَّبِعَ هَذِهِ الدُّورَ الَّتِي تَخَلَّفَ أَهْلُوهَا عَنْ هَذِهِ الصَّلَاةِ، فَأُضْرِمَهَا عَلَيْهِمْ بِالنِّيرَانِ" .
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز عشاء کو اتنامؤخر کردیا کہ قریب تھا کہ ایک تہائی رات ختم ہوجاتی، پھر وہ مسجد میں تشریف لائے تو لوگوں کو متفرق گروہوں میں دیکھا، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو شدید غصہ آیا اور فرمایا اگر کوئی آدمی لوگوں کے سامنے ایک ہڈی یا دو کھروں کی پیشکش کرے تو وہ ضرور اسے قبول کرلیں، لیکن نماز چھوڑ کر گھروں میں بیٹھے رہیں گے، میں نے یہ ارادہ کرلیا تھا کہ ایک آدمی کو حکم دوں کہ جو لوگ نماز سے ہٹ کر اپنے گھروں میں بیٹھے رہتے ہیں ان کی تلاش میں نکلے اور ان کے گھروں کو آگ لگا دے۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، وهذاإسناد حسن، خ: 657، م: 651 .


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.