حدثنا كثير , حدثنا جعفر , حدثنا يزيد بن الاصم , عن ابي هريرة , عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: " مثلي ومثلكم ايتها الامة , كمثل رجل استوقد نارا بليل , فاقبلت إليها هذه الفراش والدواب التي تغشى النار , فجعل يذبها، وتغلبه إلا تقحما في النار , وانا آخذ بحجزكم , ادعوكم إلى الجنة , وتغلبوني إلا تقحما في النار" .حَدَّثَنَا كَثِيرٌ , حَدَّثَنَا جَعْفَرٌ , حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ الْأَصَمِّ , عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ , عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " مَثَلِي وَمَثَلُكُمْ أَيَّتُهَا الْأُمَّةُ , كَمَثَلِ رَجُلٍ اسْتَوْقَدَ نَارًا بِلَيْلٍ , فَأَقْبَلَتْ إِلَيْهَا هَذِهِ الْفَرَاشُ وَالدَّوَابُّ الَّتِي تَغْشَى النَّارَ , فَجَعَلَ يَذُبُّهَا، وَتَغْلِبُهُ إِلَّا تَقَحُّمًا فِي النَّارِ , وَأَنَا آخِذٌ بِحُجَزِكُمْ , أَدْعُوكُمْ إِلَى الْجَنَّةِ , وَتَغْلِبُونِي إِلَّا تَقَحُّمًا فِي النَّارِ" .
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میری مثال اس شخص کی سی ہے جس نے آگ جلائی جب آگ نے آس پاس کی جگہ کو روشن کردیا تو پروانے اور درندے اس میں گھسنے لگے وہ شخص انہیں پشت سے پکڑ کر کھینچنے لگے لیکن وہ اس پر غالب آجائیں اور آگ میں گرتے رہیں، یہی میری اور تمہاری مثال ہے کہ میں تمہیں پشت سے پکڑ کر کھینچ رہا ہوں کہ آگ سے بچ جاؤ اور تم اس میں گرے چلے جا رہے ہو۔