(حديث مرفوع) حدثنا ابن نمير ، اخبرنا عبيد الله ، عن صيفي ، عن ابي سعيد الخدري ، قال: وجد رجل في منزله حية، فاخذ رمحه فشكها فيه، فلم تمت الحية حتى مات الرجل، فاخبر به رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقال:" إن معكم عوامر، فإذا رايتم منهم شيئا فحرجوا عليه ثلاثا، فإن رايتموه بعد ذلك فاقتلوه".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ ، أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ ، عَنْ صَيْفِيٍّ ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ ، قَالَ: وَجَدَ رَجُلٌ فِي مَنْزِلِهِ حَيَّةً، فَأَخَذَ رُمْحَهُ فَشَكَّهَا فِيهِ، فَلَمْ تَمُتْ الْحَيَّةُ حَتَّى مَاتَ الرَّجُلُ، فَأُخْبِرَ بِهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ:" إِنَّ مَعَكُمْ عَوَامِرَ، فَإِذَا رَأَيْتُمْ مِنْهُمْ شَيْئًا فَحَرِّجُوا عَلَيْهِ ثَلَاثًا، فَإِنْ رَأَيْتُمُوهُ بَعْدَ ذَلِكَ فَاقْتُلُوهُ".
حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک آدمی کو اپنے گھر میں ایک سانپ نظر آیا، اس نے اپنا نیزہ اٹھایا اور سانپ کو مارا جس سے وہ زخمی ہوگیا لیکن مر انہیں، بلکہ حملہ کرکے اس آدمی کو مار دیا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو اس واقعے کی اطلاع ہوئی تو فرمایا کہ تمہارے ساتھ کچھ ایسی چیزیں بھی رہتی ہیں جو آباد کرنے والی ہوتی ہیں، جب تم انہیں دیکھا کرو تو پہلے تین مرتبہ انہیں بچنے کی تلقین کیا کرو، اس کے بعد بھی اگر وہ نظر آئیں تب انہیں مارا کرو
حكم دارالسلام: حديث صحيح، م: 2236 وهذا إسناد ضعيف لانقطاعه، صيفي لم يسمع هذا الحديث من أبى سعيد،بينهما أبوالسائب مولى هشام بن زهرة كما برقم :11369