(حديث مرفوع) حدثنا وكيع ، حدثنا فطر ، عن إسماعيل بن رجاء ، عن ابيه ، عن ابي سعيد ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" إن منكم من يقاتل على تاويله كما قاتلت على تنزيله"، قال: فقام ابو بكر وعمر، فقال:" لا، ولكن خاصف النعل"، وعلي يخصف نعله.(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، حَدَّثَنَا فِطْرٌ ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ رَجَاءٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِنَّ مِنْكُمْ مَنْ يُقَاتِلُ عَلَى تَأْوِيلِهِ كَمَا قَاتَلْتُ عَلَى تَنْزِيلِهِ"، قَالَ: فَقَامَ أَبُو بَكْرٍ وَعُمَرُ، فَقَالَ:" لَا، وَلَكِنْ خَاصِفُ النَّعْلِ"، وَعَلِيٌّ يَخْصِفُ نَعْلَهُ.
حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم میں سے بعض لوگ قرآن کی تفسیر و تاویل پر اس طرح قتال کریں گے جیسے میں اس کی تنزیل پر قتال کرتا ہوں، اس پر حضراتِ ابوبکر و عمر رضی اللہ عنہ کھڑے ہوئے تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا نہیں، اس سے مراد جوتی گانٹھنے والا ہے اور اس وقت حضرت علی رضی اللہ عنہ اپنی جوتی گانٹھ رہے تھے۔