الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
موطا امام مالك رواية يحييٰ کل احادیث 1852 :حدیث نمبر
موطا امام مالك رواية يحييٰ
کتاب: طلاق کے بیان میں
4. بَابُ مَا يَجِبُ فِيهِ تَطْلِيقَةٌ وَاحِدَةٌ مِنَ التَّمْلِيكِ
4. جس تملیک سے ایک طلاق پڑتی ہے اس کا بیان
حدیث نمبر: 1143
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثني حدثني يحيى، عن مالك، عن سعيد بن سليمان بن زيد بن ثابت ، عن خارجة بن زيد بن ثابت انه اخبره: انه كان جالسا عند زيد بن ثابت، فاتاه محمد بن ابي عتيق وعيناه تدمعان، فقال له زيد:" ما شانك؟" فقال: ملكت امراتي امرها، ففارقتني، فقال له زيد:" ما حملك على ذلك؟" قال: القدر، فقال زيد : " ارتجعها إن شئت، فإنما هي واحدة وانت املك بها" حَدَّثَنِي حَدَّثَنِي يَحْيَى، عَنْ مَالِك، عَنْ سَعِيدِ بْنِ سُلَيْمَانَ بْنِ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ ، عَنْ خَارِجَةَ بْنِ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ أَنَّهُ أَخْبَرَهُ: أَنَّهُ كَانَ جَالِسًا عِنْدَ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ، فَأَتَاهُ مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي عَتِيقٍ وَعَيْنَاهُ تَدْمَعَانِ، فَقَالَ لَهُ زَيْدٌ:" مَا شَأْنُكَ؟" فَقَالَ: مَلَّكْتُ امْرَأَتِي أَمْرَهَا، فَفَارَقَتْنِي، فَقَالَ لَهُ زَيْدٌ:" مَا حَمَلَكَ عَلَى ذَلِكَ؟" قَالَ: الْقَدَرُ، فَقَالَ زَيْدٌ : " ارْتَجِعْهَا إِنْ شِئْتَ، فَإِنَّمَا هِيَ وَاحِدَةٌ وَأَنْتَ أَمْلَكُ بِهَا"
سیدنا خارجہ بن زید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ وہ اپنے باپ سیدنا زید بن ثابت رضی اللہ عنہ کے پاس بیٹھے تھے، اتنے میں محمد بن ابی عتیق روتے ہوئے آئے۔ سیدنا زید بن ثابت رضی اللہ عنہ نے پوچھا: کیوں؟ انہوں نے کہا: میں نے اپنی عورت کو طلاق کا اختیار دیا تھا، اس نے مجھے چھوڑ دیا۔ سیدنا زید بن ثابت رضی اللہ عنہ نے کہا: تو نے کیوں اختیار دیا؟ انہوں نے کہا: تقدیر میں یوں ہی تھا۔ سیدنا زید بن ثابت رضی اللہ عنہ نے کہا: اگر تو چاہے تو رجعت کر لے، کیونکہ ایک طلاق پڑی ہے، ابھی تو اس کا مالک ہے۔

تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 15039، والبيهقي فى «معرفة السنن والآثار» برقم: 4445، والشافعي فى «الاُم» ‏‏‏‏ برقم: 244/7-254، والشافعي فى «المسنده» برقم: 80/2، فواد عبدالباقي نمبر: 29 - كِتَابُ الطَّلَاقِ-ح: 12»


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.