الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
33. مسنَد اَبِی سَعِید الخدرِیِّ رَضِیَ اللَّه تَعَالَى عَنه
حدیث نمبر: 11558
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا ابو معاوية ، حدثنا الاعمش ، عن ابي صالح ، عن ابي سعيد الخدري ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" يجيء النبي يوم القيامة ومعه الرجل، والنبي ومعه الرجلان، واكثر من ذلك، فيدعى قومه، فيقال لهم: هل بلغكم هذا؟ فيقولون: لا , فيقال له: هل بلغت قومك؟ فيقول: نعم , فيقال له: من يشهد لك؟ فيقول: محمد وامته , فيدعى محمد وامته، فيقال لهم: هل بلغ هذا قومه؟ فيقولون: نعم , فيقال: وما علمكم؟ فيقولون: جاءنا نبينا، فاخبرنا ان الرسل قد بلغوا، فذلك قوله: وكذلك جعلناكم امة وسطا سورة البقرة آية 143، قال: يقول: عدلا، لتكونوا شهداء على الناس ويكون الرسول عليكم شهيدا سورة البقرة آية 143".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ ، حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" يَجِيءُ النَّبِيُّ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَمَعَهُ الرَّجُلُ، وَالنَّبِيُّ وَمَعَهُ الرَّجُلَانِ، وَأَكْثَرُ مِنْ ذَلِكَ، فَيُدْعَى قَوْمُهُ، فَيُقَالُ لَهُمْ: هَلْ بَلَّغَكُمْ هَذَا؟ فَيَقُولُونَ: لَا , فَيُقَالُ لَهُ: هَلْ بَلَّغْتَ قَوْمَكَ؟ فَيَقُولُ: نَعَمْ , فَيُقَالُ لَهُ: مَنْ يَشْهَدُ لَكَ؟ فَيَقُولُ: مُحَمَّدٌ وَأُمَّتُهُ , فَيُدْعَى مُحَمَّدٌ وَأُمَّتُهُ، فَيُقَالُ لَهُمْ: هَلْ بَلَّغَ هَذَا قَوْمَهُ؟ فَيَقُولُونَ: نَعَمْ , فَيُقَالُ: وَمَا عِلْمُكُمْ؟ فَيَقُولُونَ: جَاءَنَا نَبِيُّنَا، فَأَخْبَرَنَا أَنَّ الرُّسُلَ قَدْ بَلَّغُوا، فَذَلِكَ قَوْلُهُ: وَكَذَلِكَ جَعَلْنَاكُمْ أُمَّةً وَسَطًا سورة البقرة آية 143، قَالَ: يَقُولُ: عَدْلًا، لِتَكُونُوا شُهَدَاءَ عَلَى النَّاسِ وَيَكُونَ الرَّسُولُ عَلَيْكُمْ شَهِيدًا سورة البقرة آية 143".
حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا قیامت کے دن ایک نبی آئیں گے، ان کے ساتھ صرف ایک آدمی ہوگا، ایک نبی کے ساتھ صرف دو آدمی ہوں گے، ان سے پوچھا جائے گا کہ آپ نے پیغامِ توحید پہنچا دیا تھا؟ وہ جواب دیں گے جی ہاں! پھر ان کی قوم کو بلا کر ان سے پوچھا جائے گا کہ کیا انہوں نے تمہیں پیغام پہنچا دیا تھا؟ وہ جواب دیں گے نہیں، پیغمبر سے کہا جائے گا کہ آپ کے حق میں کون گواہی دے گا؟ وہ جواب دیں گے کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور ان کی امت، چنانچہ ان سے پوچھا جائے گا کہ انہوں نے اپنی قوم کو پیغامِ توحید پہنچایا تھا؟ وہ جواب دیں گے جی ہاں! ان سے پوچھا جائے گا کہ تمہیں کیسے پتہ چلا؟ وہ جواب دیں گے کہ ہمارے پاس ہمارے نبی آئے تھے اور انہوں نے ہمیں بتایا تھا کہ تمام پیغمبروں نے پیغامِ توحید پہنچا دیا تھا، یہی مطلب ہے اس آیت کا " کذالک جعلناکم امۃ وسطاً " کہ اس میں وسط سے مراد معتدل ہے۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 3339


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.