الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
وضو اور طہارت کے مسائل
113. باب إِتْيَانِ النِّسَاءِ في أَدْبَارِهِنَّ:
113. عورتوں کے دبر میں جماع کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 1163
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا خليفة بن خياط، حدثنا عبد الوهاب، حدثنا خالد، عن عكرمة، قال: كان اهل الجاهلية يصنعون في الحائض نحوا من صنيع المجوس، فذكر ذلك للنبي صلى الله عليه وسلم فنزلت "ويسالونك عن المحيض قل هو اذى فاعتزلوا النساء في المحيض ولا تقربوهن حتى يطهرن سورة البقرة آية 222، فلم يزدد الامر فيهن إلا شدة".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا خَلِيفَةُ بْنُ خَيَّاطٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ، حَدَّثَنَا خَالِدٌ، عَنْ عِكْرِمَةَ، قَالَ: كَانَ أَهْلُ الْجَاهِلِيَّةِ يَصْنَعُونَ فِي الْحَائِضِ نَحْوًا مِنْ صَنِيعِ الْمَجُوسِ، فَذُكِرَ ذَلِكَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَنَزَلَتْ "وَيَسْأَلُونَكَ عَنِ الْمَحِيضِ قُلْ هُوَ أَذًى فَاعْتَزِلُوا النِّسَاءَ فِي الْمَحِيضِ وَلا تَقْرَبُوهُنَّ حَتَّى يَطْهُرْنَ سورة البقرة آية 222، فَلَمْ يَزْدَدْ الْأَمْرُ فِيهِنَّ إِلَّا شِدَّةً".
عکرمہ رحمہ اللہ نے کہا: اہل جاہلیت حیض والی عورت کے ساتھ مجوس جیسا سلوک کرتے تھے، چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کا تذکرہ کیا گیا تو یہ آیت شریفہ نازل ہوئی: «﴿وَيَسْأَلُونَكَ عَنِ الْمَحِيضِ قُلْ هُوَ أَذًى فَاعْتَزِلُوا النِّسَاءَ فِي الْمَحِيضِ وَلَا تَقْرَبُوهُنَّ حَتَّى يَطْهُرْنَ﴾» [البقرة: 222/2] اور حیض والی عورتوں کے بارے میں مزید شدت آ گئی۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1167]»
اس روایت کی سند صحیح ہے۔ ابن ابی شیبہ نے اس کو مختصراً [مصنف 229/4] میں ذکر کیا ہے۔ عبدالوہاب: ابن عبدالمجید الثقفی ہیں اور خالد: ابن مہران ہیں۔

وضاحت:
(تشریح احادیث 1159 سے 1163)
یعنی ان سے طہر سے پہلے جماع نہ کرنے کے بارے میں اور شدت آ گئی، اور مجوس و یہود کا حائضہ کے ساتھ جو سلوک ہوتا تھا اس کا ذکر پچھلے آثار و احادیث میں گذر چکا ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.