الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
بلوغ المرام کل احادیث 1359 :حدیث نمبر
بلوغ المرام
کھانے کے مسائل
खानेपीने के नियम
3. باب الأضاحي
3. (احکام) قربانی کا بیان
३. “ क़ुरबानी के नियम ”
حدیث نمبر: 1164
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
وعن جابر رضي الله عنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم: «‏‏‏‏لا تذبحوا إلا مسنة إلا ان يعسر عليكم فتذبحوا جذعة من الضان» ‏‏‏‏ رواه مسلم.وعن جابر رضي الله عنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم: «‏‏‏‏لا تذبحوا إلا مسنة إلا أن يعسر عليكم فتذبحوا جذعة من الضأن» ‏‏‏‏ رواه مسلم.
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا نہ ذبح کرو مگر دو دانتا (دوندا) لیکن مشکل اور دشواری پیش آ جائے تو عمدہ دنبہ جو چھ ماہ کا ہو ذبح کرو۔ (مسلم)
हज़रत जाबिर रज़ि अल्लाहु अन्ह से रिवायत है कि रसूल अल्लाह सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम ने फ़रमाया ! ’’ न ज़िबह करो मगर दो दांत वाल अगर मुश्किल और समस्या हो तो बढ़िया दुम्बा जो छे माह का हो ज़िबह करो।” (मुस्लिम)

تخریج الحدیث: «أخرجه مسلم، الأضاحي، باب سن الأضحية، حديث:1963.»

Jabir (RAA) narrated that Allah's Messenger (ﷺ) said: "Sacrifice only a full-grown animal unless it is difficult for you, in which case you should sacrifice a (six to ten month old) sheep." Reported by Muslim.
USC-MSA web (English) Reference: 0


حكم دارالسلام: صحيح


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 1164  
´(احکام) قربانی کا بیان`
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا نہ ذبح کرو مگر دو دانتا (دوندا) لیکن مشکل اور دشواری پیش آ جائے تو عمدہ دنبہ جو چھ ماہ کا ہو ذبح کرو۔ (مسلم) «بلوغ المرام/حدیث: 1164»
تخریج:
«أخرجه مسلم، الأضاحي، باب سن الأضحية، حديث:1963.»
تشریح:
اس حدیث میں صراحت ہے کہ قربانی کے لیے بھیڑ کا جذعہ تب جائز ہے جب دو دانتا جانور میسر نہ ہو۔
لیکن جمہور کی رائے یہ ہے کہ بھیڑ کے جذعے کی قربانی بہرصورت جائز ہے‘ دو دانتا ملے یا نہ ملے۔
اور انھوں نے اس حدیث کو استحباب اور افضلیت پر محمول کیا ہے جیسا کہ امام نووی رحمہ اللہ کی رائے ہے۔
اور دلائل کی رو سے یہی موقف اقرب الی الصواب معلوم ہوتا ہے۔
گویا اس حدیث کا مفہوم یہ ہے کہ تمھارے لیے مستحب اور افضل یہ ہے کہ دو دانتا ہی ذبح کرو۔
اگر تم عاجز ہو اور تمھارے بس میں نہ ہو تو پھر بھیڑ کی جنس‘ یعنی دنبے اور چھترے کا جذعہ ذبح کر لو۔
رہا بھیڑ کے سوا کسی اور جنس کا جذعہ!تو وہ کسی صورت میں قربانی کے لیے کفایت نہیں کر سکتا۔
مزید تفصیل کے لیے دیکھیے: (سنن ابن ماجہ، اردو‘ طبع دارالسلام‘ حدیث: ۳۱۴۰‘ ۳۱۴۱ کے فوائد و مسائل)
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث\صفحہ نمبر: 1164   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.