الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
33. مسنَد اَبِی سَعِید الخدرِیِّ رَضِیَ اللَّه تَعَالَى عَنه
حدیث نمبر: 11673
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا حسن ، قال: سمعت عبد الله بن لهيعة ، قال: حدثنا دراج ابو السمح ، ان ابا الهيثم حدثه، عن ابي سعيد الخدري ، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم، ان رجلا قال له: يا رسول الله، طوبى لمن رآك وآمن بك، قال:" طوبى لمن رآني وآمن بي، ثم طوبى، ثم طوبى، ثم طوبى لمن آمن بي ولم يرني" , قال له رجل: وما طوبى؟ قال:" شجرة في الجنة مسيرة مئة عام، ثياب اهل الجنة تخرج من اكمامها".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا حَسَنٌ ، قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ لَهِيعَةَ ، قَالَ: حدثَنَا دَرَّاجٌ أَبُو السَّمْحِ ، أَنَّ أَبَا الْهَيْثَمِ حَدَّثَهُ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّ رَجُلًا قَالَ لَهُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، طُوبَى لِمَنْ رَآكَ وَآمَنَ بِكَ، قَالَ:" طُوبَى لِمَنْ رَآنِي وَآمَنَ بِي، ثُمَّ طُوبَى، ثُمَّ طُوبَى، ثُمَّ طُوبَى لِمَنْ آمَنَ بِي وَلَمْ يَرَنِي" , قَالَ لَهُ رَجُلٌ: وَمَا طُوبَى؟ قَالَ:" شَجَرَةٌ فِي الْجَنَّةِ مَسِيرَةُ مِئَةِ عَامٍ، ثِيَابُ أَهْلِ الْجَنَّةِ تَخْرُجُ مِنْ أَكْمَامِهَا".
حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں ایک آدمی نے حاضر ہو کر عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! وہ لوگ بڑے خوش نصیب ہیں جنہیں آپ کی زیارت نصیب ہوئی اور وہ آپ پر ایمان لائے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا واقعی طوبی (خوشخبری) ہے ان لوگوں کے لئے جنہوں نے مجھے دیکھا اور مجھ پر ایمان لائے اور طوبی پھر طوبی پھر طوبی ہے ان لوگوں کے لئے جو مجھ پر بن دیکھے ایمان لائیں گے، اس آدمی نے پوچھا کہ " طوبی " سے کیا مراد ہے؟ فرمایا کہ یہ جنت کے ایک درخت کا نام ہے جس کی مسافت سو سال کے برابر ہے اور اہل جنت کے کپڑے اسی کی تہہ میں سے نکلیں گے۔

حكم دارالسلام: إسناده ضعيف كسابقه دون قوله : "طوبي لمن رآني وآمن بي، وطوبي لمن آمن بي ولم يرني" فحسن لغيره


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.