الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
33. مسنَد اَبِی سَعِید الخدرِیِّ رَضِیَ اللَّه تَعَالَى عَنه
حدیث نمبر: 11680
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا عفان ، حدثنا شعبة ، قال: اخبرنا سعد بن إبراهيم ، قال: سمعت ابا امامة بن سهل بن حنيف يحدث، عن ابي سعيد : ان اهل قريظة لما نزلوا على حكم سعد بن معاذ ارسل إليه رسول الله صلى الله عليه وسلم، فجاء على حمار، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" قوموا إلى سيدكم" او إلى خيركم، فقال:" إن هؤلاء نزلوا على حكمك" , قال: إني احكم ان يقتل مقاتلتهم، وتسبى ذراريهم، قال:" لقد حكمت بحكم الملك".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، قَالَ: أَخْبَرَنَا سَعْدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا أُمَامَةَ بْنَ سَهْلِ بْنِ حُنَيْفٍ يُحَدِّثُ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ : أَنَّ أَهْلَ قُرَيْظَةَ لَمَّا نَزَلُوا عَلَى حُكْمِ سَعْدِ بْنِ مُعَاذٍ أرسل إليه رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَجَاءَ عَلَى حِمَارٍ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" قُومُوا إِلَى سَيِّدِكُمْ" أَوْ إِلَى خَيْرِكُمْ، فَقَالَ:" إِنَّ هَؤُلَاءِ نَزَلُوا عَلَى حُكْمِكَ" , قَالَ: إِنِّي أَحْكُمُ أَنْ يُقْتَلَ مُقَاتِلَتُهُمْ، وَتُسْبَى ذَرَارِيُّهُمْ، قَالَ:" لَقَدْ حَكَمْتَ بِحُكْمِ الْمَلِكِ".
حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ جب بنو قریظہ کے لوگوں نے حضرت سعد بن معاذ رضی اللہ عنہ کے فیصلے پر ہتھیار ڈالنے کے لئے رضا مندی ظاہر کردی، تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت سعد بن معاذ رضی اللہ عنہ کو بلا بھیجا، وہ اپنی سواری پر سوار ہو کر آئے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اپنے سردار کا کھڑے ہو کر استقبال کرو، پھر ان سے فرمایا کہ یہ لوگ آپ کے فیصلے پر ہتھیار ڈالنے کے لئے تیار ہوگئے، انہوں نے عرض کیا کہ آپ ان کے جنگجو افراد کو قتل کروا دیں اور ان کے بچوں کو قیدی بنالیں، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ سن کر فرمایا تم نے وہی فیصلہ کیا جو اللہ کا فیصلہ ہے۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 4121، م: 1768


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.