(حديث مرفوع) حدثنا محمد بن جعفر ، قال: سئل عن العزل، قال: حدثنا سعيد ، عن قتادة ، عن الحسن ، عن ابي سعيد الخدري ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم سئل عن ذلك، فقال:" انت تخلقه؟ انت ترزقه؟ اقره قراره، او مقره، فإنما هو القدر".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، قَالَ: سُئِلَ عَنِ الْعَزْلِ، قَالَ: حدثَنَا سَعِيدٌ ، عَنْ قَتَادَةَ ، عَنْ الْحَسَنِ ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سُئِلَ عَنْ ذَلِكَ، فَقَالَ:" أَنْتَ تَخْلُقُهُ؟ أَنْتَ تَرْزُقُهُ؟ أَقِرَّهُ قَرَارَهُ، أَوْ مَقَرَّهُ، فَإِنَّمَا هُوَ الْقَدَرُ".
حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے " عزل " کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے فرمایا کیا اس نومولود کو تم پیدا کرو گے؟ کیا تم اسے رزق دو گے؟ اللہ نے اسے اس کے ٹھکانے میں رکھ دیا ہے تو یہ تقدیر کا حصہ ہے اور یہی تقدیر ہے۔
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لانقطاعه، حسن البصري لم يسمع من أبى سعيد