الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
33. مسنَد اَبِی سَعِید الخدرِیِّ رَضِیَ اللَّه تَعَالَى عَنه
حدیث نمبر: 11778
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا ابو نعيم ، حدثنا يونس ، حدثني ابو الوداك جبر بن نوف ، قال: حدثني ابو سعيد ، قال: اصبنا سبايا يوم حنين، فكنا نعزل عنهن، نلتمس ان نفاديهن من اهلهن، فقال بعضنا لبعض: تفعلون هذا وفيكم رسول الله صلى الله عليه وسلم؟ ائتوه فسلوه، فاتيناه، او ذكرنا ذلك له، قال:" ما من كل الماء يكون الولد، إذا قضى الله امرا كان" , ومررنا بالقدور، وهي تغلي، فقال لنا:" ما هذا اللحم؟" , فقلنا: لحم حمر، فقال لنا:" اهلية او وحشية؟" , فقلنا: بل اهلية , قال: فقال لنا:" فاكفئوها"، قال: فكفاناها وإنا لجياع نشتهيه , قال: وكنا نؤمر ان نوكي الاسقية.(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ ، حَدَّثَنَا يُونُسُ ، حَدَّثَنِي أَبُو الْوَدَّاكِ جَبْرُ بْنُ نَوْفٍ ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو سَعِيدٍ ، قَالَ: أَصَبْنَا سَبَايَا يَوْمَ حُنَيْنٍ، فَكُنَّا نَعْزِلُ عَنْهُنَّ، نَلْتَمِسُ أَنْ نُفَادِيَهُنَّ مِنْ أَهْلِهِنَّ، فَقَالَ بَعْضُنَا لِبَعْضٍ: تَفْعَلُونَ هَذَا وَفِيكُمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ ائْتُوهُ فَسَلُوهُ، فَأَتَيْنَاهُ، أَوْ ذَكَرْنَا ذَلِكَ لَهُ، قَالَ:" مَا مِنْ كُلِّ الْمَاءِ يَكُونُ الْوَلَدُ، إِذَا قَضَى اللَّهُ أَمْرًا كَانَ" , وَمَرَرْنَا بِالْقُدُورِ، وَهِيَ تَغْلِي، فَقَالَ لَنَا:" مَا هَذَا اللَّحْمُ؟" , فَقُلْنَا: لَحْمُ حُمُرٍ، فَقَالَ لَنَا:" أَهْلِيَّةٍ أَوْ وَحْشِيَّةٍ؟" , فَقُلْنَا: بَلْ أَهْلِيَّةٍ , قَالَ: فَقَالَ لَنَا:" فَأكْفِئُوهَا"، قَالَ: فَكَفَأْنَاهَا وَإِنَّا لَجِيَاعٌ نَشْتَهِيهِ , قَالَ: وَكُنَّا نُؤْمَرُ أَنْ نُوكِي الْأَسْقِيَةَ.
حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ہمیں غزوہ حنین کے موقع پر قیدی ملے، ہم ان سے عزل کرتے تھے، ہم چاہتے تھے کہ انہیں فدیہ لے کر چھوڑ دیں، ہم نے ایک دوسرے سے کہا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی موجودگی میں بھی تم یہ کام کرتے ہو، اس لئے میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے عزل کے متعلق سوال پوچھا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم جو مرضی کرلو، اللہ نے جو فیصلہ فرما لیا ہے وہ ہو کر رہے گا اور پانی کے ہر قطرے سے بچہ پیدا نہیں ہوتا۔ پھر ہمارا گذر کچھ ہنڈیوں پر ہوا جو ابل رہی تھیں، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم سے پوچھا کہ یہ کیا گوشت ہے؟ ہم نے عرض کیا گدھوں کا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا پالتو یا جنگلی؟ ہم نے عرض کیا پالتو گدھوں کا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یہ ہانڈیاں الٹ دو، چنانچہ ہم نے انہیں الٹا دیا، حالانکہ ہمیں اس وقت بھوک لگی ہوئی تھی اور کھانے کی طلب محسوس ہور ہی تھی۔ اور ہمیں مشکیزوں کا منہ بند رکھنے کا حکم دیا جاتا تھا۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح ، وهذا إسناد حسن ، خ : 2542، م : 1438


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.