(حديث مرفوع) حدثنا ابن ابي عدي ، عن حميد ، عن بكر المزني ، قال: قال ابو سعيد الخدري : رايت رؤيا وانا اكتب سورة ص، قال: فلما بلغت السجدة، رايت الدواة والقلم وكل شيء بحضرتي انقلب ساجدا. قال: فقصصتها على رسول الله صلى الله عليه وسلم،" فلم يزل يسجد بها".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ ، عَنْ حُمَيْدٍ ، عَنْ بَكْرٍ الْمُزَنِيِّ ، قَالَ: قَالَ أَبُو سَعِيدٍ الْخُدْرِيُّ : رَأَيْتُ رُؤْيَا وَأَنَا أَكْتُبُ سُورَةَ ص، قَالَ: فَلَمَّا بَلَغْتُ السَّجْدَةَ، رَأَيْتُ الدَّوَاةَ وَالْقَلَمَ وَكُلَّ شَيْءٍ بِحَضْرَتِي انْقَلَبَ سَاجِدًا. قَالَ: فَقَصَصْتُهَا عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ،" فَلَمْ يَزَلْ يَسْجُدُ بِهَا".
حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ انہوں نے خواب میں دیکھا کہ وہ سورت ص لکھ رہے ہیں، جب آیت سجدہ پر پہنچے تو دیکھا کہ دوات، قلم اور ہر وہ چیز جو وہاں موجود تھی، سب سجدے میں گرگئے، بیدار ہو کر انہوں نے یہ خواب نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کیا تو اس کے بعد نبی صلی اللہ علیہ وسلم ہمیشہ اس میں سجدہ تلاوت کرنے لگے۔
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لانقطاعه ، بكر المذني لم يسمع من أبى سعيد