الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
مقدمہ
17. باب التَّوَرُّعِ عَنِ الْجَوَابِ فِيمَا لَيْسَ فِيهِ كِتَابٌ وَلاَ سُنَّةٌ:
17. ایسا فتوی دینے سے احتیاط برتنے کا بیان جس کے بارے میں قرآن و حدیث سے دلیل نہ ہو
حدیث نمبر: 119
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا محمد بن المبارك، حدثنا يحيى بن حمزة، حدثني ابو سلمة، ان النبي صلى الله عليه وسلم سئل عن الامر يحدث ليس في كتاب ولا سنة، فقال: "ينظر فيه العابدون من المؤمنين".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُبَارَكِ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَمْزَةَ، حَدَّثَنِي أَبُو سَلَمَةَ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سُئِلَ عَنْ الْأَمْرِ يَحْدُثُ لَيْسَ فِي كِتَابٍ وَلَا سُنَّةٍ، فَقَالَ: "يَنْظُرُ فِيهِ الْعَابِدُونَ مِنْ الْمُؤْمِنِينَ".
یحییٰ بن حمزہ نے کہا کہ سیدنا ابوسلمہ رضی اللہ عنہ نے مجھ سے بیان کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ایسے امر کے بارے میں دریافت کیا گیا جو قرآن و حدیث میں نہ ہو، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس میں عبادت گزار مؤمنین غور کریں گے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وهو مرسل، [مكتبه الشامله نمبر: 119]»
اگرچہ یہ مرسل روایت ہے لیکن سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مراسيل أبى داؤد 457-458]، [المعجم الكبير 353]، [جامع بيان العلم 1810]، [إبانه 293]، [فتح الباري 266/13]

وضاحت:
(تشریح احادیث 115 سے 119)
یہ روایت اجماع کی دلیل ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح وهو مرسل


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.