الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
33. مسنَد اَبِی سَعِید الخدرِیِّ رَضِیَ اللَّه تَعَالَى عَنه
حدیث نمبر: 11923
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا عفان ، حدثنا حماد بن سلمة ، اخبرنا سعيد الجريري ، عن ابي نضرة ، عن ابي سعيد الخدري ، قال: حججنا، فنزلنا تحت ظل شجرة، وجاء ابن صائد، فنزل إلى جنبي، قال: فقلت: ما صب الله هذا علي! فجاءني، فقال: يا ابا سعيد، اما ترى ما القى من الناس؟ يقولون: انت الدجال، اما سمعت النبي صلى الله عليه وسلم يقول:" إن الدجال لا يولد له، ولا يدخل المدينة ولا مكة"، وقد جئت الآن من المدينة، وانا هو ذا اذهب إلى مكة، وقد قال حماد: وقد دخل مكة، وقد ولد لي، حتى رققت له، ثم قال: والله إن اعلم الناس بمكانه الساعة انا , فقلت: تبا لك سائر اليوم.(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ ، أَخْبَرَنَا سَعِيدٌ الْجُرَيْرِيُّ ، عَنْ أَبِي نَضْرَةَ ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ ، قَالَ: حَجَجْنَا، فَنَزَلْنَا تَحْتَ ظِلِّ شَجَرَةٍ، وَجَاءَ ابْنُ صَائِدٍ، فَنَزَلَ إِلَى جَنْبِي، قَالَ: فَقُلْتُ: مَا صَبَّ اللَّهُ هَذَا عَلَيَّ! فَجَاءَنِي، فَقَالَ: يَا أَبَا سَعِيدٍ، أَمَا تَرَى مَا أَلْقَى مِنَ النَّاسِ؟ يَقُولُونَ: أَنْتَ الدَّجَّالُ، أَمَا سَمِعْتَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ:" إِنَّ الدَّجَّالَ لَا يُولَدُ لَهُ، وَلَا يَدْخُلُ الْمَدِينَةَ وَلَا مَكَّةَ"، وَقَدْ جِئْتُ الْآنَ مِنَ الْمَدِينَةِ، وَأَنَا هُوَ ذَا أَذْهَبُ إِلَى مَكَّةَ، وَقَدْ قَالَ حَمَّادٌ: وَقَدْ دَخَلَ مَكَّةَ، وَقَدْ وُلِدَ لِي، حَتَّى رَقَقْتُ لَهُ، ثُمَّ قَالَ: وَاللَّهِ إِنَّ أَعْلَمَ النَّاسِ بِمَكَانِهِ السَّاعَةَ أَنَا , فَقُلْتُ: تَبًّا لَكَ سَائِرَ الْيَوْمِ.
حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ ہم لوگوں نے حج کیا، ہم ایک درخت کے نیچے اترے، ابن صائد آیا اور اس نے بھی اس کے ایک کونے میں پڑاؤ ڈال لیا، میں نے " اناللہ " پڑھ کر سوچا کہ یہ کیا مصیبت میرے گلے پڑگئی ہے؟ اسی دوران وہ کہنے لگا کہ لوگ میرے بارے طرح طرح کی باتیں کرتے ہیں اور مجھے دجال کہتے ہیں کیا تم نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے نہیں سنا کہ دجال مکہ اور مدینہ میں نہیں جاسکے گا، اس کی کوئی اولاد نہ ہوگی، میں نے کہا کیوں نہیں، اس نے کہا کہ پھر میرے یہاں تو اولاد بھی ہے اور میں مدینہ منورہ سے نکلا ہوں اور مکہ مکرمہ جانے کا ارادہ ہے، میرے دل میں اس کے لئے نرمی پیدا ہوگئی، لیکن وہ آخر میں کہنے لگا کہ اس کے باوجود میں یہ جانتا ہوں کہ وہ اب کہاں ہے؟ یہ سن کر میں نے اس سے کہا کہ کم بخت! تو برباد ہو۔

حكم دارالسلام: إسناد صحيح ، م : 2927


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.