(حديث مرفوع) حدثنا وكيع ، عن يونس ، حدثنا ابو الوداك جبر بن نوف ، عن ابي سعيد ، قال: اصبنا حمرا يوم خيبر، فكانت القدور تغلي بها، فقال النبي صلى الله عليه وسلم:" ما هذه؟" , فقلنا: حمر اصبناها، فقال:" وحشية او اهلية؟" , قال: قلنا: لا بل اهلية، قال:" اكفئوها" , قال: فكفاناها.(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، عَنْ يُونُسَ ، حَدَّثَنَا أَبُو الْوَدَّاكِ جَبْرُ بْنُ نَوْفٍ ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ ، قَالَ: أَصَبْنَا حُمُرًا يَوْمَ خَيْبَرَ، فَكَانَتْ الْقُدُورُ تَغْلِي بِهَا، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَا هَذِهِ؟" , فَقُلْنَا: حُمُرٌ أَصَبْنَاهَا، فَقَالَ:" وَحْشِيَّةٌ أَوْ أَهْلِيَّةٌ؟" , قَالَ: قُلْنَا: لَا بَلْ أَهْلِيَّةٌ، قَالَ:" أكْفُِئوهَا" , قَالَ: فَكَفَأْنَاهَا.
حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے غزوہ خیبر کے دن ہمیں کچھ گدھے مل گئے، ابھی ہانڈیاں ابل رہی تھیں، کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم سے پوچھا کہ یہ کیسا گوشت ہے؟ ہم نے عرض کیا گدھوں کا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا پالتو یا جنگلی؟ ہم نے عرض کیا پالتو گدھوں کا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یہ ہانڈیاں الٹ دو، چنانچہ ہم نے انہیں الٹا دیا، (حالانکہ ہمیں اس وقت بھوک لگی ہوئی تھی اور کھانے کی طلب محسوس ہو رہی تھی)