الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
33. مسنَد اَبِی سَعِید الخدرِیِّ رَضِیَ اللَّه تَعَالَى عَنه
حدیث نمبر: 11940
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا خلف بن الوليد ، حدثنا عباد بن عباد ، حدثنا مجالد بن سعيد ، عن ابي الوداك ، عن ابي سعيد الخدري ، قال: قلت: والله ما ياتي علينا امير إلا وهو شر من الماضي، ولا عام إلا وهو شر من الماضي، قال: لولا شيء سمعته من رسول الله صلى الله عليه وسلم لقلت مثل ما يقول، ولكن سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول:" إن من امرائكم اميرا يحثي المال حثيا، ولا يعده عدا، ياتيه الرجل يساله، فيقول: خذ، فيبسط الرجل ثوبه، فيحثي فيه"، وبسط رسول الله صلى الله عليه وسلم ملحفة غليظة كانت عليه، يحكي صنيع الرجل، ثم جمع إليه اكنافها، قال:" فياخذه ثم ينطلق".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا خَلَفُ بْنُ الْوَلِيدِ ، حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ عَبَّادٍ ، حَدَّثَنَا مُجَالِدٌ بْنِ سَعِيدٍ ، عَنْ أَبِي الْوَدَّاكِ ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ ، قَالَ: قُلْتُ: وَاللَّهِ مَا يَأْتِي عَلَيْنَا أَمِيرٌ إِلَّا وَهُوَ شَرٌّ مِنَ الْمَاضِي، وَلَا عَامٌ إِلَّا وَهُوَ شَرٌّ مِنَ الْمَاضِي، قَالَ: لَوْلَا شَيْءٌ سَمِعْتُهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَقُلْتُ مِثْلَ مَا يَقُولُ، وَلَكِنْ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ:" إِنَّ مِنْ أُمَرَائِكُمْ أَمِيرًا يَحْثِي الْمَالَ حَثْيًا، وَلَا يَعُدُّهُ عَدًّا، يَأْتِيهِ الرَّجُلُ يَسْأَلُهُ، فَيَقُولُ: خُذْ، فَيَبْسُطُ الرَّجُلُ ثَوْبَهُ، فَيَحْثِي فِيهِ"، وَبَسَطَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِلْحَفَةً غَلِيظَةً كَانَتْ عَلَيْهِ، يَحْكِي صَنِيعَ الرَّجُلِ، ثُمَّ جَمَعَ إِلَيْهِ أَكْنَافَهَا، قَالَ:" فَيَأْخُذُهُ ثُمَّ يَنْطَلِقُ".
ابوالوداک کہتے ہیں کہ میں نے حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے عرض کیا کہ بخدا! ہمارا جو بھی حکمران آتا ہے وہ پہلے سے بدتر ہوتا ہے اور ہر آنے والا سال پچھلے سال سے سے بدتر ہوتا ہے۔ انہوں نے فرمایا اگر میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک حدیث نہ سنی ہوتی تو میں بھی یہی کہتا لیکن میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ تمہارے حکمرانوں میں ایک خلیفہ ہوگا، جو لوگوں کو شمار کئے بغیر خوب مال و دولت عطاء کیا کرے گا۔ ایک آدمی اس کے پاس آکر سوال کرے گا وہ اس سے کہے گا کہ اٹھالو، وہ ایک کپڑا بچھائے گا اور خلیفہ اس میں دونوں ہاتھوں سے بھر بھر کر مال ڈالے گا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی موٹی چادر اتار کی اس کی کیفیت عملی طور پر پیش کر کے دکھائی، پھر اسے اکٹھا کرلیا اور فرمایا کہ وہ آدمی اسے لے کر چلا جائے گا۔

حكم دارالسلام: إسناده ضعيف, لضعف مجالد بن سعيد


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.