(حديث مرفوع) حدثنا عبد الصمد بن عبد الوارث ، حدثنا زائدة ، حدثنا المختار بن فلفل ، عن انس بن مالك ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" والذي نفس محمد بيده، لو رايتم ما رايت لضحكتم قليلا، ولبكيتم كثيرا"، قالوا: ما رايت؟، قال:" رايت الجنة والنار"، وحضهم على الصلاة، ونهاهم ان يسبقوه إذا كان إمامهم في الركوع والسجود، وان ينصرفوا قبل انصرافه من الصلاة، وقال لهم:" إني اراكم من امامي، ومن خلفي"، وسالت انسا عن صلاة المريض؟، فقال: يركع، ويسجد قاعدا في المكتوبة.(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ عَبْدِ الْوَارِثِ ، حَدَّثَنَا زَائِدَةُ ، حَدَّثَنَا الْمُخْتَارُ بْنُ فُلْفُلٍ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" وَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ، لَوْ رَأَيْتُمْ مَا رَأَيْتُ لَضَحِكْتُمْ قَلِيلًا، وَلَبَكَيْتُمْ كَثِيرًا"، قَالُوا: مَا رَأَيْتَ؟، قَالَ:" رَأَيْتُ الْجَنَّةَ وَالنَّارَ"، وَحَضَّهُمْ عَلَى الصَّلَاةِ، وَنَهَاهُمْ أَنْ يَسْبِقُوهُ إِذَا كَانَ إِمَامَهُمْ فِي الرُّكُوعِ وَالسُّجُودِ، وَأَنْ يَنْصَرِفُوا قَبْلَ انْصِرَافِهِ مِنَ الصَّلَاةِ، وَقَالَ لَهُمْ:" إِنِّي أَرَاكُمْ مِنْ أَمَامِي، وَمِنْ خَلْفِي"، وَسَأَلْتُ أَنَسًا عَنْ صَلَاةِ الْمَرِيضِ؟، فَقَالَ: يَرْكَعُ، وَيَسْجُدُ قَاعِدًا فِي الْمَكْتُوبَةِ.
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک دن نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں کو رکوع، سجدہ، قیام، قعود اور اختتام میں آگے بڑھنے سے منع کرتے ہوئے فرمایا ہے کہ میں تمہیں اپنے آگے سے بھی دیکھتا ہوں اور پیچھے سے بھی اور اس ذات کی قسم! جس کے دست قدرت میں محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی جان ہے، جو میں دیکھ چکا ہوں، اگر وہ تم نے دیکھا ہوتا تو تم بہت تھوڑا ہنستے اور کثرت سے رویا کرتے، صحابہ رضی اللہ عنہ نے پوچھا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! آپ نے کیا دیکھا ہے؟ فرمایا میں نے اپنی آنکھوں سے جنت اور جہنم کو دیکھا ہے، نیز نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں نماز کی ترغیب دی ہے۔