الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند اسحاق بن راهويه کل احادیث 981 :حدیث نمبر
مسند اسحاق بن راهويه
طہارت اور پاکیزگی کے احکام و مسائل
حدیث نمبر: 123
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
اخبرنا (عرعره بن البرندالسامی)،نا اسماعیل بن مسلم المکی، عن عطاءعن ابن عباس قال: ما تت داجن لخالتها فالقوها، فقال رسول اللٰه صلی اللٰه علیه وسلم الا انتفعتم باهابها؟.اَخْبَرَنَا (عرعره بن البرندالسامی)،نَا اِسْمَاعِیْلُ بْنُ مُسْلِمٍ الْمَکِّیُّ، عَنْ عَطَاءٍعَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: مَا تَتْ دَاجِنٌ لِخَالَتِهَا فَاَلْقَوْهَا، فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ اَلَّا اِنْتَفَعْتُمْ بِاِهَابِهَا؟.
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا، ان کی خالہ کی بکری مر گئی تو انہوں نے اسے باہر پھینک دیا، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم نے اس کے چمڑے سے فائدہ کیوں نہ اٹھا لیا؟

تخریج الحدیث: «مسلم، كتاب الحيض، باب طهارة جولد الميتة بالدباغ، رقم: 363. سنن ابوداود، رقم: 4120. سنن ترمذي، رقم: 1727. سنن نسائي، رقم: 4234. سنن ابن ماجه، رقم: 3612، 3611»


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
   الشيخ حافظ عبدالشكور ترمذي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مسند اسحاق بن راهويه 123  
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا، ان کی خالہ کی بکری فوت ہوگئی تو انہوں نے اسے باہر پھینک دیا، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم نے اس کے چمڑے سے فائدہ کیوں نہ اٹھا لیا؟
[مسند اسحاق بن راهويه/حدیث:123]
فوائد:
مذکورہ حدیث سے معلوم ہو ا مردار کے چمڑے سے فائدہ اٹھانا جائز ہے۔ بشرطیکہ اس کے چمڑے کو رنگا جائے۔ جیسا کہ سیّدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے۔ چمڑے کو جب رنگ لیا جائے تو وہ پاک ہوجاتا ہے۔ (مسلم، کتاب الحیض، رقم: 366۔ سنن ابي داود، کتاب اللباس، رقم: 4123)
اب سوال پیدا ہوتا ہے کہ کیا حرام جانور کے چمڑے کو رنگنے سے وہ پاک ہوجاتا ہے یا صرف حلال جانور کا چمڑا ہی پاک ہوگا۔ ایک حدیث کے الفاظ ہیں: ((اَیُّمَا اِهَابٍ دُبِغَ فَقَدْ طَهُرَ۔)) (سنن ابن ماجہ، رقم: 3609) جو بھی چمڑا رنگ دیا جائے وہ پاک ہوجاتا ہے۔
امام شافعی اور امام نووی ' کا کہنا ہے کہ کتے اور خنزیر کے علاوہ باقی ہر جانور کا چمڑہ رنگنے سے پاک ہوجاتا ہے۔ امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کا موقف یہ ہے کہ خنزیر کے علاوہ (کتے سمیت) سب جانوروں کا چمڑہ پاک ہوجاتا ہے۔ امام احمد رحمہ اللہ اور ایک روایت کے مطابق امام مالک رحمہ اللہ کی رائے یہ ہے کہ رنگنے سے کوئی چمڑہ بھی پاک نہیں ہوتا۔
عبداللہ بن مبارک رحمہ اللہ کا موقف ہے کہ جن جانوروں کا گوشت کھایا جاتا ہے ان کا چمڑہ رنگنے سے پاک ہوجاتا
ہے اور جن کا گوشت نہیں کھایا جاتا ان کا چمڑہ پاک نہیں ہوتا۔
امام داود ظاہری اور اہل ظاہر کا موقف یہ ہے کہ چمڑہ خواہ کتے کا ہو یا خنزیر کا حدیث کے عموم کی وجہ سے ہر جانور کا چمڑہ پاک ہوجاتا ہے۔ (شرح مسلم للنووی: 2؍ 290۔ نیل الاوطار: 1؍ 115۔ سبل السلام: 1؍44)
   مسند اسحاق بن راھویہ، حدیث\صفحہ نمبر: 123   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.