الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
نماز کے مسائل
12. باب كَرَاهِيَةِ الْخُرُوجِ مِنَ الْمَسْجِدِ بَعْدَ النِّدَاءِ:
12. اذان کے بعد مسجد سے نکلنا مکروہ ہے
حدیث نمبر: 1239
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا سعيد بن عامر، عن شعبة، عن إبراهيم بن مهاجر، عن ابي الشعثاء المحاربي، ان ابا هريرة راى رجلا خرج من المسجد بعد ما اذن المؤذن، فقال:"اما هذا، فقد عصى ابا القاسم صلى الله عليه وسلم".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا سَعِيدُ بْنُ عَامِرٍ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مُهَاجِرٍ، عَنْ أَبِي الشَّعْثَاءِ الْمُحَارِبِيِّ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ رَأَى رَجُلًا خَرَجَ مِنْ الْمَسْجِدِ بَعْدَ مَا أَذَّنَ الْمُؤَذِّنُ، فَقَالَ:"أَمَّا هَذَا، فَقَدْ عَصَى أَبَا الْقَاسِمِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے ایک آدمی کو اذان کے بعد مسجد سے نکلتے دیکھا تو کہا: اس نے ابوقاسم صلی اللہ علیہ وسلم کی نافرمانی کی ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأبو الشعثاء هو: سليم بن الأسود، [مكتبه الشامله نمبر: 1241]»
یہ حدیث صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسلم 655]، [أبوداؤد 536]، [ترمذي 204]، [نسائي 682]، [ابن ماجه 733]، [ابن حبان 2062]، [الحميدي 1028]

وضاحت:
(تشریح حدیث 1238)
یعنی اذان دینے کے بعد بلا عذرِ شرعی مسجد سے نکلنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نافرمانی ہے اور یہ فعل مکروہ ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح وأبو الشعثاء هو: سليم بن الأسود


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.