1262 - قال سفيان: ثم لقيت محمد بن المنكدر، فحدثنيه، وزاد فيه كلمة لم يقلها عمرو، قال: سمعت جابرا، يقول: قال لي رسول الله صلي الله عليه وسلم حين نكحت: «يا جابر اتخذتم انماطا؟» ، قلت: يا رسول الله واني لنا انماط؟ قال: «اما إنها ستكون» 1262 - قَالَ سُفْيَانُ: ثُمَّ لَقِيتُ مُحَمَّدَ بْنَ الْمُنْكَدِرِ، فَحَدَّثَنِيهِ، وَزَادَ فِيهِ كَلِمَةً لَمْ يَقُلْهَا عَمْرٌو، قَالَ: سَمِعْتُ جَابِرًا، يَقُولُ: قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ نَكَحْتُ: «يَا جَابِرُ أَتَّخَذْتُمْ أَنْمَاطًا؟» ، قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ وَأَنَّي لَنَا أَنْمَاطٌ؟ قَالَ: «أَمَا إِنَّهَا سَتَكُونُ»
1262- سیدنا جابر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں۔ جب میں نے شادی کرلی تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا: ”اے جابر! کیا تم نے قالین استعمال کیا ہے“؟ میں نے عرض کی: یارسول اللہ ( صلی اللہ علیہ وسلم )! ہمارے پاس کہاں سے قالین آئیں گے؟ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”عنقریب آئیں گے“۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 3631، 5161، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 2083، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 6683، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 3386، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 5548، وأبو داود فى «سننه» برقم: 4145، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2774، وأحمد فى «مسنده» برقم: 14446، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 1978، 2015»
الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:1262
1262- سیدنا جابر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں۔ جب میں نے شادی کرلی تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا: ”اے جابر! کیا تم نے قالین استعمال کیا ہے“؟ میں نے عرض کی: یارسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم)! ہمارے پاس کہاں سے قالین آئیں گے؟ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”عنقریب آئیں گے۔“[مسند الحمیدی/حدیث نمبر:1262]
فائدہ: اس حدیث میں صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کو خوشخبری دی گئی ہے کہ صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین بہت زیادہ فتوحات حاصل کر سکیں گے، کفار کے مال صحا بہ رضی اللہ عنہم کے پاس آئیں گے، اللہ تعالیٰ صحابہ رضی اللہ عنہم کوفراوانی عطا فرمائیں گے، اور ایسے ہی ہوا۔
مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث\صفحہ نمبر: 1260