الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
موطا امام مالك رواية يحييٰ کل احادیث 1852 :حدیث نمبر
موطا امام مالك رواية يحييٰ
کتاب: عتق اور ولاء کے بیان میں
4. بَابُ الْقَضَاءِ فِي مَالِ الْعَبْدِ إِذَا عَتَقَ
4. جب غلام آزاد ہو جائے اس کا مال کون لے
حدیث نمبر: 1271
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثني مالك، عن ابن شهاب انه سمعه، يقول: مضت السنة ان " العبد إذا اعتق، تبعه ماله" . حَدَّثَنِي مَالِك، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَنَّهُ سَمِعَهُ، يَقُولُ: مَضَتِ السُّنَّةُ أَنَّ " الْعَبْدَ إِذَا أُعْتِقَ، تَبِعَهُ مَالُهُ" .
ابن شہاب کہتے تھے کہ سنت جاری ہے اس بات پر جب غلام آزاد ہو جائے اس کا مال اسی کو ملے گا۔

تخریج الحدیث: «مقطوع صحيح، وأخرجه عبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 14613، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 21945، فواد عبدالباقي نمبر: 38 - كِتَابُ الْعِتْقِ وَالْوَلَاءِ-ح: 5»

حدیث نمبر: 1271ب1
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
قال مالك: ومما يبين ذلك، ان العبد إذا عتق تبعه ماله، ان المكاتب إذا كوتب تبعه ماله، وإن لم يشترطه المكاتب، وذلك ان عقد الكتابة هو عقد الولاء إذا تم ذلك، وليس مال العبد والمكاتب بمنزلة ما كان لهما من ولد، إنما اولادهما بمنزلة رقابهما ليسوا بمنزلة اموالهما، لان السنة التي لا اختلاف فيها ان العبد إذا عتق تبعه ماله ولم يتبعه ولده، وان المكاتب إذا كوتب تبعه ماله ولم يتبعه ولده. قَالَ مَالِك: وَمِمَّا يُبَيِّنُ ذَلِكَ، أَنَّ الْعَبْدَ إِذَا عَتِقَ تَبِعَهُ مَالُهُ، أَنَّ الْمُكَاتَبَ إِذَا كُوتِبَ تَبِعَهُ مَالُهُ، وَإِنْ لَمْ يَشْتَرِطْهُ الْمُكَاتِبُ، وَذَلِكَ أَنَّ عَقْدَ الْكِتَابَةِ هُوَ عَقْدُ الْوَلَاءِ إِذَا تَمَّ ذَلِكَ، وَلَيْسَ مَالُ الْعَبْدِ وَالْمُكَاتَبِ بِمَنْزِلَةِ مَا كَانَ لَهُمَا مِنْ وَلَدٍ، إِنَّمَا أَوْلَادُهُمَا بِمَنْزِلَةِ رِقَابِهِمَا لَيْسُوا بِمَنْزِلَةِ أَمْوَالِهِمَا، لِأَنَّ السُّنَّةَ الَّتِي لَا اخْتِلَافَ فِيهَا أَنَّ الْعَبْدَ إِذَا عَتَقَ تَبِعَهُ مَالُهُ وَلَمْ يَتْبَعْهُ وَلَدُهُ، وَأَنَّ الْمُكَاتَبَ إِذَا كُوتِبَ تَبِعَهُ مَالُهُ وَلَمْ يَتْبَعْهُ وَلَدُهُ.
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ غلام جب مکاتب کیا جائے تو جو مال اس کے پاس ہو وہ غلام کا ہی رہے گا، اور اولاد میں یہ حکم نہیں ہو سکتا، غلام کی جو اولاد آزاد یا مکاتب کرتے وقت ہوگی، وہ مولیٰ کو ملے گی۔ کہا امام مالک رحمہ اللہ نے: اس کی دلیل یہ ہے کہ غلام اور مکاتب جب مفلس ہوجائیں تو ان کے مال اور اُم ولد لے لیں گے، مگر اولاد کو نہ لیں گے، کیونکہ اولاد غلام کا مال نہیں ہے۔

تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 38 - كِتَابُ الْعِتْقِ وَالْوَلَاءِ-ح: 5»

حدیث نمبر: 1271ب2
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
. قال مالك: ومما يبين ذلك ايضا، ان العبد والمكاتب إذا افلسا اخذت اموالهما وامهات اولادهما ولم تؤخذ اولادهما، لانهم ليسوا باموال لهما. قال مالك: ومما يبين ذلك ايضا، ان العبد إذا بيع واشترط الذي ابتاعه ماله لم يدخل ولده في ماله.. قَالَ مَالِك: وَمِمَّا يُبَيِّنُ ذَلِكَ أَيْضًا، أَنَّ الْعَبْدَ وَالْمُكَاتَبَ إِذَا أَفْلَسَا أُخِذَتْ أَمْوَالُهُمَا وَأُمَّهَاتُ أَوْلَادِهِمَا وَلَمْ تُؤْخَذْ أَوْلَادُهُمَا، لِأَنَّهُمْ لَيْسُوا بِأَمْوَالٍ لَهُمَا. قَالَ مَالِك: وَمِمَّا يُبَيِّنُ ذَلِكَ أَيْضًا، أَنَّ الْعَبْدَ إِذَا بِيعَ وَاشْتَرَطَ الَّذِي ابْتَاعَهُ مَالَهُ لَمْ يَدْخُلْ وَلَدُهُ فِي مَالِهِ.
کہا امام مالک رحمہ اللہ نے: اس کی دلیل یہ بھی ہے کہ غلام جب بیچا جائے اور خریدار اس کے مال لینے کی شرط کرے تو اولاد اس میں داخل نہ ہو گی۔

تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 38 - كِتَابُ الْعِتْقِ وَالْوَلَاءِ-ح: 5»

حدیث نمبر: 1271ب3
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
قال مالك: ومما يبين ذلك ايضا، ان العبد إذا جرح اخذ هو وماله ولم يؤخذ ولدهقَالَ مَالِك: وَمِمَّا يُبَيِّنُ ذَلِكَ أَيْضًا، أَنَّ الْعَبْدَ إِذَا جَرَحَ أُخِذَ هُوَ وَمَالُهُ وَلَمْ يُؤْخَذْ وَلَدُهُ
کہا امام مالک رحمہ اللہ نے: غلام اگر کسی کو زخمی کرے تو اس دیت میں وہ خود اور مال اس کا گرفت کیا جائے گا، مگر اس کی اولاد سے مواخذہ نہ ہوگا۔

تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 38 - كِتَابُ الْعِتْقِ وَالْوَلَاءِ-ح: 5»


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.