الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
الادب المفرد کل احادیث 1322 :حدیث نمبر
الادب المفرد
كتاب الكرم و يتيم
74. بَابُ فَضْلِ مَنْ يَعُولُ يَتِيمًا لَهُ
74. اپنے کسی یتیم کی پرورش کی فضیلت
حدیث نمبر: 132
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو اليمان، قال‏:‏ اخبرنا شعيب، عن الزهري قال‏:‏ حدثني عبد الله بن ابي بكر، ان عروة بن الزبير اخبره، ان عائشة زوج النبي صلى الله عليه وسلم قالت‏:‏ جاءتني امراة معها ابنتان لها، فسالتني فلم تجد عندي إلا تمرة واحدة، فاعطيتها، فقسمتها بين ابنتيها، ثم قامت فخرجت، فدخل النبي صلى الله عليه وسلم فحدثته، فقال‏:‏ ”من يلي من هذه البنات شيئا، فاحسن إليهن، كن له سترا من النار‏.‏“حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، قَالَ‏:‏ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ قَالَ‏:‏ حَدَّثَنِي عَبْدُ اللهِ بْنُ أَبِي بَكْرٍ، أَنَّ عُرْوَةَ بْنَ الزُّبَيْرِ أَخْبَرَهُ، أَنَّ عَائِشَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ‏:‏ جَاءَتْنِي امْرَأَةٌ مَعَهَا ابْنَتَانِ لَهَا، فَسَأَلَتْنِي فَلَمْ تَجِدْ عِنْدِي إِلاَّ تَمْرَةً وَاحِدَةً، فَأَعْطَيْتُهَا، فَقَسَمَتْهَا بَيْنَ ابْنَتَيْهَا، ثُمَّ قَامَتْ فَخَرَجَتْ، فَدَخَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَحَدَّثْتُهُ، فَقَالَ‏:‏ ”مَنْ يَلِي مِنْ هَذِهِ الْبَنَاتِ شَيْئًا، فَأَحْسَنَ إِلَيْهِنَّ، كُنَّ لَهُ سِتْرًا مِنَ النَّارِ‏.‏“
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ محترمہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، وہ فرماتی ہیں کہ ایک عورت میرے پاس آئی جس کے ساتھ اس کی دو بیٹیاں تھیں، اس نے مجھ سے سوال کیا تو میرے پاس صرف ایک کھجور تھی جو میں نے اسے دے دی۔ اس نے وہ دونوں بیٹیوں میں تقسیم کر دی اور میرے پاس سے اٹھ کر چلی گئی۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے تو میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ واقعہ بیان کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو بیٹیوں کے امور کا نگران بنا اور اس نے ان سے حسن سلوک کیا تو یہ اس کے لیے آگ سے رکاوٹ ہوں گی۔

تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه البخاري، الأدب، باب رحمة الولد و تقبيله و معانقته: 5995 و مسلم: 2629 و الترمذي: 1915»

قال الشيخ الألباني: صحيح

   صحيح البخاري5995عائشة بنت عبد اللهمن يلي من هذه البنات شيئا فأحسن إليهن كن له سترا من النار
   صحيح البخاري1418عائشة بنت عبد اللهمن ابتلي من هذه البنات بشيء كن له سترا من النار
   صحيح مسلم6693عائشة بنت عبد اللهمن ابتلي من البنات بشيء فأحسن إليهن كن له سترا من النار
   جامع الترمذي1913عائشة بنت عبد اللهمن ابتلي بشيء من البنات فصبر عليهن كن له حجابا من النار
   جامع الترمذي1915عائشة بنت عبد اللهمن ابتلي بشيء من هذه البنات كن له سترا من النار

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 132  
1
فوائد ومسائل:
(۱)مطلب یہ ہے کہ جسے اللہ تعالیٰ نے بیٹیاں عطا کیں اور اس نے ان کی تعلیم و تربیت کا بندوبست کیا اور ان سے پیار محبت اور حسن سلوک کرتا رہا تو روز قیامت یہ عمل اس کے لیے آگ سے بچاؤ کا ذریعہ ہوگا۔ ایک روایت میں ہے کہ جس نے دو بیٹیوں کی پرورش کی وہ جنت میں میرے ساتھ ہوگا۔ (الأدب المفرد، ح:۱۳۳)
(۲) امام بخاری رحمہ اللہ کے قائم کردہ باب میں یتیم کا ذکر ہے جبکہ حدیث یا اس کے طرق میں یتیم کا ذکر نہیں ہے۔ شاید مصنف کا رجحان یہ ہو کہ یہ بچیاں یتیم تھیں یا یہ مقصد ہے کہ جو یتیموں کے ساتھ ایسا حسن سلوک کرے گا وہ اس کا زیادہ مستحق ہے۔ (مزید تفصیل کے لیے دیکھیے، حدیث:۸۹ کے فوائد)
   فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث\صفحہ نمبر: 132   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.