الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
الادب المفرد کل احادیث 1322 :حدیث نمبر
الادب المفرد
كتاب الكرم و يتيم
حدیث نمبر: 129
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا محمد بن سلام، قال‏:‏ اخبرنا عبدة، عن عبيد الله، عن سعيد بن ابي سعيد، عن ابي هريرة قال‏:‏ سئل رسول الله صلى الله عليه وسلم:‏ اي الناس اكرم‏؟‏ قال‏:‏ ”اكرمهم عند الله اتقاهم“، قالوا‏:‏ ليس عن هذا نسالك، قال‏:‏ ”فاكرم الناس يوسف نبي الله ابن نبي الله ابن خليل الله“، قالوا‏:‏ ليس عن هذا نسالك، قال‏:‏ ”فعن معادن العرب تسالوني‏؟‏“ قالوا‏:‏ نعم، قال‏:‏ ”فخياركم في الجاهلية خياركم في الإسلام إذا فقهوا‏.‏“حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلاَمٍ، قَالَ‏:‏ أَخْبَرَنَا عَبْدَةُ، عَنْ عُبَيْدِ اللهِ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ‏:‏ سُئِلَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏ أَيُّ النَّاسِ أَكْرَمُ‏؟‏ قَالَ‏:‏ ”أَكْرَمُهُمْ عِنْدَ اللهِ أَتْقَاهُمْ“، قَالُوا‏:‏ لَيْسَ عَنْ هَذَا نَسْأَلُكَ، قَالَ‏:‏ ”فَأَكْرَمُ النَّاسِ يُوسُفُ نَبِيُّ اللهِ ابْنُ نَبِيِّ اللهِ ابْنِ خَلِيلِ اللهِ“، قَالُوا‏:‏ لَيْسَ عَنْ هَذَا نَسْأَلُكَ، قَالَ‏:‏ ”فَعَنْ مَعَادِنِ الْعَرَبِ تَسْأَلُونِي‏؟‏“ قَالُوا‏:‏ نَعَمْ، قَالَ‏:‏ ”فَخِيَارُكُمْ فِي الْجَاهِلِيَّةِ خِيَارُكُمْ فِي الإِسْلاَمِ إِذَا فَقِهُوا‏.‏“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا گیا کہ کون لوگ زیادہ عزت و شرف والے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ کے ہاں زیادہ عزت والا وہ ہے جو زیادہ پرہیزگار ہے۔ لوگوں نے عرض کیا: ہم اس لحاظ سے نہیں پوچھتے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پھر لوگوں میں سب سے افضل اللہ کے نبی یوسف بن نبی اللہ ابن خلیل اللہ ہیں۔ انہوں نے کہا: ہماری مراد یہ بھی نہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اچھا تم عرب کے خاندانوں کے متعلق پوچھنا چاہتے ہو؟ انہوں نے کہا: جی ہاں! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو تم میں سے جاہلیت میں بہتر تھے وہ اسلام میں بھی بہتر ہیں بشرطیکہ وہ دین میں علم و فقاہت حاصل کریں۔

تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه البخاري، أحاديث الأنبياء: 3383، 3353 و مسلم: 2378»

قال الشيخ الألباني: صحيح

   صحيح البخاري3490عبد الرحمن بن صخرمن أكرم الناس قال أتقاهم يوسف نبي الله
   صحيح البخاري3374عبد الرحمن بن صخرمن أكرم الناس قال أكرمهم أتقاهم أكرم الناس يوسف نبي الله ابن نبي الله ابن نبي الله ابن خليل الله خياركم في الجاهلية خياركم في الإسلام إذا فقهوا
   صحيح البخاري4689عبد الرحمن بن صخرأكرمهم عند الله أتقاهم أكرم الناس يوسف نبي الله ابن نبي الله ابن نبي الله ابن خليل الله خياركم في الجاهلية خياركم في الإسلام إذا فقهوا
   صحيح البخاري3383عبد الرحمن بن صخرأكرم الناس يوسف نبي الله ابن نبي الله ابن نبي الله ابن خليل الله الناس معادن خيارهم في الجاهلية خيارهم في الإسلام إذا فقهوا
   صحيح مسلم6161عبد الرحمن بن صخرمن أكرم الناس قال أتقاهم يوسف نبي الله ابن نبي الله ابن نبي الله ابن خليل الله خيارهم في الجاهلية خيارهم في الإسلام إذا فقهوا

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 129  
1
فوائد ومسائل:
(۱)مذکورہ حدیث میں عزت و شرف کی مختلف صورتوں کا ذکر ہے۔ شرف و عزت کی سب سے اعلیٰ صورت یہ ہے کہ انسان تقویٰ اختیار کرکے اعمال صالحہ کے ذریعے سے اللہ کا قرب حاصل کرے پھر آپ نے بتایا کہ حسب و نسب کے لحاظ سے اگر کوئی شخص سب سے زیادہ معزز ہے تو وہ سیدنا یوسف علیہ السلام ہیں کیونکہ ان کے باپ دادا اور پردادا بھی انبیاء تھے کیونکہ ان میں علم و نبوت اور اعلیٰ اخلاق کی تمام خوبیاں موجود تھیں۔ اور جہاں تک عرب کے خاندانوں کا تعلق ہے تو جو جاہلیت میں شرف و عزت والا تھا وہ اسلام میں بھی زیادہ عزت والا ہے لیکن اس کے لیے شرط یہ ہے کہ اسلام قبول کرنے کے بعد وہ اس میں فقاہت حاصل کرے، یعنی خاندانی شرف و عزت کے ساتھ ساتھ اگر کوئی شخص علم و عمل میں بھی آگے بڑھ جاتا ہے تو یہ یقیناً دوسروں سے زیادہ معزز ہوگا۔ گویا ایک شخص جاہلیت میں بھی شرف و عزت والا تھا پھر اسلام قبول کرکے اس نے علم و عمل میں بھی مقام پیدا کیا تو یہ سب سے زیادہ عزت والا ہے بہ نسبت اس شخص کے جو جاہلیت میں تو عزت والا نہیں تھا لیکن اسلام میں اس نے فقاہیت حاصل کی۔
خلاصہ کلام یہ ہے کہ اصل عزت و شرف ایمان اور عمل صالح ہی سے حاصل ہوتا ہے۔ محض خاندانی نسبت کوئی فائدہ نہیں دیتی۔
(۲) اسلام نے خاندانی عزت و شرف کا اعتبار کیا ہے۔ اسی طرح اگر اللہ تعالیٰ نے کسی کو عزت دی ہے تو اس کی عزت و تکریم کرنا ضروری ہے، تاہم شرعی احکام پر عمل کرنے میں سب برابر ہیں اور حدود اللہ کا نفاذ بھی سب پر برابر ہوگا۔
   فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث\صفحہ نمبر: 129   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.