الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند الحميدي کل احادیث 1337 :حدیث نمبر
مسند الحميدي
سیدنا ابوذر غفاری رضی اللہ عنہ سے منقول روایات
حدیث نمبر: 133
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
133 - حدثنا الحميدي، ثنا بشر بن عاصم بن سفيان الثقفي، عن ابيه، عن ابي ذر قال قلت: يا رسول الله سبق اهل الاموال الدثر بالاجر يقولون كما نقول، وينفقون ولا ننفق، فقال رسول الله صلي الله عليه وسلم: «افلا ادلك علي عمل إذا انت قلته ادركت من قبلك وفت من بعدك، إلا من قال مثل قولك تسبح دبر كل صلاة ثلاثا وثلاثين، وتحمد الله ثلاثا وثلاثين، وتكبر اربعا وثلاثين» قال الحميدي ثم قال سفيان إحداهن اربع وثلاثون، وعند منامك مثل ذلك133 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ، ثنا بِشْرُ بْنُ عَاصِمِ بْنِ سُفْيَانَ الثَّقَفِيُّ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي ذَرٍّ قَالَ قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ سَبَقَ أَهْلُ الْأَمْوَالِ الدَّثْرِ بِالْأَجْرِ يَقُولُونَ كَمَا نَقُولُ، وَيُنْفِقُونَ وَلَا نُنْفِقُ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَفَلَا أَدُلُّكَ عَلَي عَمَلٍ إِذَا أَنْتَ قُلْتَهُ أَدْرَكْتَ مَنْ قَبْلَكَ وَفُتُّ مَنْ بَعْدَكَ، إِلَّا مَنْ قَالَ مِثْلَ قَوْلِكَ تُسَبِّحُ دُبُرَ كُلِّ صَلَاةٍ ثَلَاثًا وَثَلَاثِينَ، وَتَحْمَدُ اللَّهَ ثَلَاثًا وَثَلَاثِينَ، وَتُكَبِّرُ أَرْبَعًا وَثَلَاثِينَ» قَالَ الْحُمَيْدِيُّ ثُمَّ قَالَ سُفْيَانُ إِحْدَاهُنَّ أَرْبَعٌ وَثَلَاثُونَ، وَعِنْدَ مَنَامِكَ مِثْلُ ذَلِكَ
133- سیدنا ابوذر غفاری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: میں عرض کی: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! مالدار لوگ اجر حاصل کرنے میں سبقت لے گئے ہیں، وہ اس طرح پڑھے ہیں جس طرح ہم پڑھتے ہیں، لیکن وہ خرچ کرتے ہیں اور خرچ نہیں کرتے ہیں۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: کیا میں تمہاری رہمنائی ایسے عمل کی طرف نہ کروں کہ جب تم اس پڑھ لو گے تو تم اپنے سے آگے والے تک پہنچ جاؤ گے۔ اور اپنے پیچھے والے سے آگے نکل جاؤ گے، ماسوائے اس شخص کے، جو تمہارے اس پڑھنے کی مانند پڑھ لے۔ تم ہر نماز کے بعد 33 مرتبہ سبحان اللہ، 33 مرتبہ الحمدللہ، اور 34 مرتبہ اللہ اکبر پڑھو۔
حمیدی رحمہ اللہ کہتے ہیں: سفیان نے یہ بات بیان کی ہے ان میں سے ایک کلمہ 34 مرتبہ ہے۔ (نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے یا شاید راوی نے یہ بات بیان کی ہے:) تم نے سوتے وقت بھی اس کے مانند عمل کرنا ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏إسناده صحيح، وأخرجه مسلم 595، وابن حبان فى ”صحيحه“: 838» ‏‏‏‏

   صحيح البخاري843عبد الرحمن بن صخرألا أحدثكم بأمر إن أخذتم به أدركتم من سبقكم ولم يدرككم أحد بعدكم وكنتم خير من أنتم بين ظهرانيه إلا من عمل مثله تسبحون وتحمدون وتكبرون خلف كل صلاة ثلاثا وثلاثين فاختلفنا بيننا فقال بعضنا نسبح ثلاثا وثلاثين ونحمد ثلاثا وثلاثين ونكبر أربعا وثلاثين فرجعت إليه
   صحيح مسلم1347عبد الرحمن بن صخرأفلا أعلمكم شيئا تدركون به من سبقكم وتسبقون به من بعدكم ولا يكون أحد أفضل منكم إلا من صنع مثل ما صنعتم قالوا بلى يا رسول الله قال تسبحون وتكبرون وتحمدون دبر كل صلاة ثلاثا وثلاثين مرة قال أبو صالح فرجع فقراء المهاجرين إلى رسول الله صلى الله عليه وس
   صحيح مسلم1352عبد الرحمن بن صخرمن سبح الله في دبر كل صلاة ثلاثا وثلاثين وحمد الله ثلاثا وثلاثين وكبر الله ثلاثا وثلاثين فتلك تسعة وتسعون وقال تمام المائة لا إله إلا الله وحده لا شريك له له الملك وله الحمد وهو على كل شيء قدير غفرت خطاياه وإن كانت مثل زبد البحر
   مسندالحميدي133عبد الرحمن بن صخرأفلا أدلك على عمل إذا أنت قلته أدركت من قبلك وفت من بعدك، إلا من قال مثل قولك تسبح دبر كل صلاة ثلاثا وثلاثين، وتحمد الله ثلاثا وثلاثين، وتكبر أربعا وثلاثين

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:133  
133- سیدنا ابوذر غفاری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: میں عرض کی: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! مالدار لوگ اجر حاصل کرنے میں سبقت لے گئے ہیں، وہ اس طرح پڑھے ہیں جس طرح ہم پڑھتے ہیں، لیکن وہ خرچ کرتے ہیں اور خرچ نہیں کرتے ہیں۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: کیا میں تمہاری رہمنائی ایسے عمل کی طرف نہ کروں کہ جب تم اس پڑھ لو گے تو تم اپنے سے آگے والے تک پہنچ جاؤ گے۔ اور اپنے پیچھے والے سے آگے نکل جاؤ گے، ماسوائے اس شخص کے، جو تمہارے اس پڑھنے کی مانند پڑھ لے۔ تم ہر نماز کے بعد 33 مرتبہ سبحان اللہ، 33 مرتبہ الحمدللہ، اور 34 مرتبہ اللہ اکبر پڑھو۔ حمیدی رحمہ اللہ کہتے ہیں۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:133]
فائدہ:
اس حدیث میں صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے نیکیوں پر حریص ہونے کا واضح ثبوت ملتا ہے کہ وہ نیکیوں میں کس طرح طمع کرتے تھے۔ یہ بھی معلوم ہوا کہ غربت کی وجہ سے دین سے دور ہو جانا سراسر حماقت ہے۔ غربت میں رہ کر یہ جذبات ہونے چاہئیں کہ اے اللہ! جب تو مجھے دے گا، میں امیروں کی طرح خرچ کروں گا۔ نماز کے بعد مسنون اذکار کی زبردست فضیلت ہے۔ کسی بھی ذکر کی تعداد کو اپنی طرف سے متعین کرنا درست نہیں ہے، جو تعداد شریعت میں مقرر ہو، اس کی پاسداری کرنی چاہیے، اپنی طرف سے تعداد میں اضافہ یا کمی نہیں کرنی چاہیے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث\صفحہ نمبر: 133   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.