الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيفه همام بن منبه کل احادیث 139 :حدیث نمبر
صحيفه همام بن منبه
متفرق
विभिन्न हदीसें
139. مال غنیمت کی تقسیم کے حکم کے متعلق
१३९. “ माल ग़नीमत के बंटवारे के नियम ”
حدیث نمبر: 139
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
((حديث مرفوع) (حديث موقوف)) قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " ايما قرية اتيتموها واقمتم فيها فسهمكم"، واظنه قال: فهي لكم او نحوه من الكلام، وايما قرية عصت الله ورسوله، فإن خمسها لله ورسوله ثم هي لكم"((حديث مرفوع) (حديث موقوف)) قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَيُّمَا قَرْيَةٍ أَتَيْتُمُوهَا وَأَقَمْتُمْ فِيهَا فَسَهْمُكُمْ"، وَأَظُنُّهُ قَالَ: فَهِيَ لَكُمْ أَوْ نَحْوَهُ مِنَ الْكَلامِ، وَأَيُّمَا قَرْيَةٍ عَصَتِ اللَّهَ وَرَسُولَهُ، فَإِنَّ خُمُسَهَا لِلَّهِ وَرَسُولِهِ ثُمَّ هِيَ لَكُمْ"
اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم جس بستی میں جاؤ اور وہاں قیام کرو، میرا خیال ہے کہ پھر آپ نے فرمایا: تو تمہارا حصہ اس بستی ممں ہو گا یا وہ تمہاری ملکیت ہے۔ یا ایسا ہی کوئی اور کلام۔ اور جو بستی (والے) اللہ اور اس کے رسول کی نافرمانی کرے تو فتح کی صورت میں ان کا پانچواں حصہ اللہ اور اس کے رسول کا ہے، پھر وہ بھی تمہارے ہی لیے ہے۔
रसूल अल्लाह सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम ने फ़रमाया ! “तुम जिस बस्ती में जाओ और वहां ठहरो”, मेरा ख़्याल है कि फिर आप ने फ़रमाया ! “तो तुम्हारा भाग उस बस्ती में है या वह तुम्हारी मिल्कियत है।” या ऐसी ही कोई और बात। “और जो बस्ती (वाले) अल्लाह और उस के रसूल की आज्ञा न मानें तो विजय की हालत में उस का पांचवां भाग अल्लाह और उस के रसूल का है, फिर वह भी तुम्हारे ही लिए है।”

تخریج الحدیث: «صحيح مسلم، كتاب الجهاد والسير، باب حكم الفيء، رقم: 1756/47، حدثنا أحمد بن حنبل ومحمد بن رافع قالا: حدثنا عبدالرزاق: أخبرنا معمر عن همام بن منبه، قال: هذا ما حدثنا أبو هريرة عن محمد رسول الله صلى الله عليه وسلم، فذكر أحاديث منها: وقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:.... - مسند أحمد: 93/16، رقم: 107/8200 - مصنف عبدالرزاق، كتاب أهل الكتاب، باب أخذ من الأرض علوة، رقم: 10137 - شرح السنة، كتاب الجهاد، باب حل الغنيمة لهذه الأمة، رقم: 2719 - السنن الكبرىٰ: 318/6، كتاب قسم الفيء والغنيمة - الأموال لأبي عبيد، رقم: 140.»

   صحيح مسلم4574عبد الرحمن بن صخرأيما قرية أتيتموها وأقمتم فيها فسهمكم فيها أيما قرية عصت الله ورسوله فإن خمسها لله ولرسوله ثم هي لكم
   سنن أبي داود3036عبد الرحمن بن صخرأيما قرية أتيتموها وأقمتم فيها فسهمكم فيها أيما قرية عصت الله ورسوله فإن خمسها لله وللرسول ثم هي لكم
   صحيفة همام بن منبه139عبد الرحمن بن صخرأيما قرية أتيتموها وأقمتم فيها فهي لكم أيما قرية عصت الله ورسوله فإن خمسها لله ورسوله ثم هي لكم

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3036  
´کافروں سے جنگ میں ہاتھ آ نے والی نیز سواد نامی علاقے کی زمینوں کو مصالح عامہ کے لیے روک رکھنے اور اسے غنیمت میں تقسیم نہ کرنے کا بیان۔`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس بستی میں تم آؤ اور وہاں رہو تو جو تمہارا حصہ ہے وہی تم کو ملے گا ۱؎ اور جس بستی کے لوگوں نے اللہ و رسول کی نافرمانی کی (اور اسے تم نے زور و طاقت سے زیر کیا) تو اس میں سے پانچواں حصہ اللہ و رسول کا نکال کر باقی تمہیں مل جائے گا (یعنی بطور غنیمت مجاہدین میں تقسیم ہو جائے گا)۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب الخراج والفيء والإمارة /حدیث: 3036]
فوائد ومسائل:
اس روایت سے بظاہر یہ مفہوم سمجھ میں آتا ہے۔
کہ قتال کے نتیجے میں حاصل ہونے والی اراضی خمس نکالنے کے بعد بطورغنیمت مجاہدین میں تقسیم کی جایئں۔
اور اوپر امام ابو دائود اور حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا موقف اس کے برعکس بیان ہوا ہے۔
اس میں جمع وتطبیق یہی ہے، جیسے کہ امام مالک کا قول ہے۔
کہ ایسی زمینوں کے بارے میں ان سب مسلمانوں کے اتفاق کے بعد جن میں یہ اراضی تقسیم ہونی ہیں، امام المسلمین تصرف کرسکتا ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 3036   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.