الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
35. مُسْنَدُ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُ
حدیث نمبر: 14286
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا عبد الرحمن ، عن مالك ، عن وهب بن كيسان ، عن جابر بن عبد الله اخبره، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم بعث سرية ثلاث مائة وامر عليهم ابا عبيدة بن الجراح، فنفد زادنا، فجمع ابو عبيدة زادهم، فجعله في مزود، فكان يقيتنا حتى كان يصيبنا كل يوم تمرة، فقال له رجل: يا ابا عبد الله، وما كانت تغني عنكم تمرة؟ قال: قد وجدنا فقدها حين ذهبت، حتى انتهينا إلى الساحل، فإذا حوت مثل الظرب العظيم، قال: فاكل منه ذلك الجيش ثمان عشرة ليلة، ثم اخذ ابو عبيدة ضلعين من اضلاعه فنصبهما، ثم امر براحلة فرحلت، فمرت تحتهما فلم يصبها شيء.(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ ، عَنْ مَالِكٍ ، عَنْ وَهْبِ بْنِ كَيْسَانَ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَخْبَرَهُ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَ سَرِيَّةً ثَلَاثَ مِائَةٍ وَأَمَّرَ عَلَيْهِمْ أَبَا عُبَيْدَةَ بْنَ الْجَرَّاحِ، فَنَفِدَ زَادُنَا، فَجَمَعَ أَبُو عُبَيْدَةَ زَادَهُمْ، فَجَعَلَهُ فِي مِزْوَدٍ، فَكَانَ يُقِيتُنَا حَتَّى كَانَ يُصِيبُنَا كُلَّ يَوْمٍ تَمْرَةٌ، فَقَالَ لَهُ رَجُلٌ: يَا أَبَا عَبْدِ اللَّهِ، وَمَا كَانَتْ تُغْنِي عَنْكُمْ تَمْرَةٌ؟ قَالَ: قَدْ وَجَدْنَا فَقْدَهَا حِينَ ذَهَبَتْ، حَتَّى انْتَهَيْنَا إِلَى السَّاحِلِ، فَإِذَا حُوتٌ مِثْلُ الظَّرِبِ الْعَظِيمِ، قَالَ: فَأَكَلَ مِنْهُ ذَلِكَ الْجَيْشُ ثَمَانِ عَشْرَةَ لَيْلَةً، ثُمَّ أَخَذَ أَبُو عُبَيْدَةَ ضِلَعَيْنِ مِنْ أَضْلَاعِهِ فَنَصَبَهُمَا، ثُمَّ أَمَرَ بِرَاحِلَِة فَرُحِلَتْ، فَمَرَّتْ تَحْتَهُمَا فَلَمْ يُصِبْهَا شَيْءٌ.
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے تین سو افراد پر مشتمل ایک دستہ بھیجا اور ان پر سیدنا ابوعبید بن جراح رضی اللہ عنہ کو امیر مقرر کر دیا، راستے میں ہمارا زاد سفر ختم ہو گیا، سیدنا ابوعبید رضی اللہ عنہ نے تمام لوگوں کا توشہ ایک برتن میں اکٹھا کیا اور اس میں سے ہمیں کھانے کے لئے دیتے رہے، ہمیں روزانہ کی صرف ایک کھجور ملتی تھی، ایک آدمی نے سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے پوچھا: اے ابوعبداللہ! ایک کھجور سے آپ کا کیا بنتا ہو گا؟ انہوں نے فرمایا: یہ تو ہمیں اس وقت پتہ چلا جب وہ ایک کھجور بھی ملنا ختم ہو گئی، اسی دوران ہمارا گزر بڑے ٹیلے کی مانند ایک بہت بڑی مچھلی پر ہوا، جو سمندر نے باہر پھینک دی تھی، لشکر اسے اٹھارہ دن تک کھاتے رہے، پھر سیدنا ابوعبیدہ رضی اللہ عنہ نے اس مچھلی کی دو پسلیاں لے کر انہیں نصب کیا، پھر ایک سواری کو اس کے نیچے سے گزارا تو پھر بھی وہ اس کی پسلی سے نہیں ٹکرایا۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 2483، م: 1935


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.