الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
35. مُسْنَدُ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُ
حدیث نمبر: 14536
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا عبد الصمد ، وابو سعيد المعنى، قالا: حدثنا زائدة ، عن عبد الله بن محمد بن عقيل ، عن جابر ، قال: توفي رجل فغسلناه، وحنطناه وكفناه، ثم اتينا به رسول الله صلى الله عليه وسلم يصلي عليه، فقلنا نصلي عليه، فخطا خطى، ثم قال:" اعليه دين؟" قلنا: ديناران، فانصرف فتحملهما ابو قتادة، فاتيناه، فقال ابو قتادة الديناران علي، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" احق الغريم، وبرئ منهما الميت؟" قال: نعم، فصلى عليه، ثم قال بعد ذلك بيوم:" ما فعل الديناران؟" فقال: إنما مات امس، قال: فعاد إليه من الغد، فقال: قد قضيتهما، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" الآن بردت عليه جلده"، وقال معاوية بن عمرو في هذا الحديث: فغسلناه، وقال: فقلنا: تصلي عليه.(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ ، وَأَبُو سَعِيدٍ المعنى، قَالَا: حَدَّثَنَا زَائِدَةُ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَقِيلٍ ، عَنْ جَابِرٍ ، قَالَ: تُوُفِّيَ رَجُلٌ فَغَسَّلْنَاهُ، وَحَنَّطْنَاهُ وَكَفَّنَّاهُ، ثُمَّ أَتَيْنَا بِهِ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي عَلَيْهِ، فَقُلْنَا نُصَلِّي عَلَيْهِ، فَخَطَا خُطًى، ثُمَّ قَالَ:" أَعَلَيْهِ دَيْنٌ؟" قُلْنَا: دِينَارَانِ، فَانْصَرَفَ فَتَحَمَّلَهُمَا أَبُو قَتَادَةَ، فَأَتَيْنَاهُ، فَقَالَ أَبُو قَتَادَةَ الدِّينَارَانِ عَلَيَّ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" أُحِقَّ الْغَرِيمُ، وَبَرِئَ مِنْهُمَا الْمَيِّتُ؟" قَالَ: نَعَمْ، فَصَلَّى عَلَيْهِ، ثُمَّ قَالَ بَعْدَ ذَلِكَ بِيَوْمٍ:" مَا فَعَلَ الدِّينَارَانِ؟" فَقَالَ: إِنَّمَا مَاتَ أَمْسِ، قَالَ: فَعَادَ إِلَيْهِ مِنَ الْغَدِ، فَقَالَ: قَدْ قَضَيْتُهُمَا، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" الْآنَ بَرَدَتْ عَلَيْهِ جِلْدُهُ"، وقَالَ مُعَاوِيَةُ بْنُ عَمْرٍو فِي هَذَا الْحَدِيثِ: فَغَسَّلْنَاهُ، وَقَالَ: فَقُلْنَا: تُصَلِّي عَلَيْهِ.
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک آدمی فوت ہو گیا ہم نے اسے غسل دیا حنوط لگائی کفن پہنایا اور نماز جنازہ کے لئے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں لے کر حاضر ہوئے چندقدم چل کر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا کہ اس پر کوئی قرض ہے لوگوں نے بتایا کہ دو دینار قرض ہے نبی صلی اللہ علیہ وسلم واپس چلے گئے سیدنا ابوقتادہ نے ان کی ذمہ داری اپنے اوپر لے لی ہم نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے سیدنا ابوقتادہ نے عرض کیا: کہ یا رسول اللہ! اس کا قرض میرے ذمے ہے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ مقروض کا حق تم پر آگیا اور مرنے والا اس سے بری ہو گیا انہوں نے عرض کیا: جی ہاں اس پر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی نماز جنازہ پڑھائی پھر ایک دن گزرنے کے بعد نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے پوچھا کہ ان دو دیناروں کا کیا بنا انہوں نے عرض کیا: کہ وہ کل ہی تو مرا ہے بہر حال اگلے دن جب وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے تو عرض کیا: کہ میں نے اس کا قرض ادا کر دیا ہے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اب اس کا جسم ٹھنڈا ہوا ہے۔

حكم دارالسلام: إسناده حسن من أجل عبد اللہ بن محمد بن عقیل


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.