الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
35. مُسْنَدُ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُ
حدیث نمبر: 14664
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا حسن ، حدثنا ابن لهيعة ، حدثنا ابو الزبير ، عن جابر ، ان ام مالك البهزية كانت تهدي في عكة لها سمنا إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم، فبينا بنوها يسالونها الإدام، وليس عندها شيء، فعمدت إلى عكتها التي كانت تهدي فيها إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم، فوجدت فيها سمنا، فما زال يدوم لها ادم بنيها، حتى عصرته، واتت رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقال:" اعصرتيه؟"، قالت: نعم، قال:" لو تركتيه ما زال ذلك لك مقيما".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا حَسَنٌ ، حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ ، حَدَّثَنَا أَبُو الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرٍ ، أَنَّ أُمَّ مَالِكٍ الْبَهْزِيَّةَ كَانَتْ تُهْدِي فِي عُكَّةٍ لَهَا سَمْنًا إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَبَيْنَا بَنُوهَا يَسْأَلُونَهَا الْإِدَامَ، وَلَيْسَ عِنْدَهَا شَيْءٌ، فَعَمَدَتْ إِلَى عُكَّتِهَا الَّتِي كَانَتْ تُهْدِي فِيهَا إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَوَجَدَتْ فِيهَا سَمْنًا، فَمَا زَالَ يَدُومُ لَهَا أُدْمُ بَنِيهَا، حَتَّى عَصَرَتْهُ، وَأَتَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ:" أَعَصَرْتِيهِ؟"، قَالَتْ: نَعَمْ، قَالَ:" لَوْ تَرَكْتِيهِ مَا زَالَ ذَلِكَ لَكِ مُقِيمًا".
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ام مالک جہزیہ ایک بالٹی میں گھی رکھ کر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں ہدیہ بیجھا کر تی تھی ایک دفعہ اس کے بچوں نے اس سے سالن مانگا اس وقت اس کے پاس کچھ نہ تھا وہ اٹھ کر اس بالٹی کے پاس گئی جس میں وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو گھی بھیجا کر تی تھی دیکھا تو اس میں گھی موجود تھا چنانچہ وہ اسے کافی عرصے تک اپنے بچوں کے سالن کے طور پر استعمال کر تی رہی حتی کہ ایک دن اس نے اسے نچوڑ لیا اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آ کر ساراواقعہ سنایا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے پوچھا کہ کیا تم نے اسے نچوڑ لیا اس نے کہا جی ہاں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر تم اسے یونہی رہنے دیتیں تو اس میں ہمیشہ گھی رہتا۔

حكم دارالسلام: إسناده حسن، قاله أحمد شاكر، م: 2280، وهذا إسناد ضعيف لسوء حفظ ابن لهيعة، وقد توبع


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.