الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
35. مُسْنَدُ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُ
حدیث نمبر: 14773
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا حجين ، ويونس ، قالا: حدثنا الليث بن سعد ، عن ابي الزبير ، عن جابر ، انه قال: رمي يوم الاحزاب سعد بن معاذ، فقطعوا اكحله، فحسمه رسول الله صلى الله عليه وسلم بالنار، فانتفخت يده، فحسمه فانتفخت يده، فحسمه اخرى، فانتفخت يده، فنزفه، فلما راى ذلك، قال: اللهم لا تخرج نفسي، حتى تقر عيني من بني قريظة، فاستمسك عرقه، فما قطر قطرة حتى نزلوا على حكم سعد، فارسل إليه، فحكم ان تقتل رجالهم، وتستحيا نساؤهم وذراريهم، ليستعين بهم المسلمون، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" اصبت حكم الله فيهم"، وكانوا اربع مائة، فلما فرغ من قتلهم، انفتق عرقه فمات.(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا حُجَيْنٌ ، وَيُونُسُ ، قَالَا: حَدَّثَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرٍ ، أَنَّهُ قَالَ: رُمِيَ يَوْمَ الْأَحْزَابِ سَعْدُ بْنُ مُعَاذٍ، فَقَطَعُوا أَكْحَلَهُ، فَحَسَمَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالنَّارِ، فَانْتَفَخَتْ يَدُهُ، فَحَسَمَهُ فَانْتَفَخَتْ يَدُهُ، فَحَسَمَهُ أُخْرَى، فَانْتَفَخَتْ يَدُهُ، فَنَزَفَهُ، فَلَمَّا رَأَى ذَلِكَ، قَالَ: اللَّهُمَّ لَا تُخْرِجْ نَفْسِي، حَتَّى تُقِرَّ عَيْنِي مِنْ بَنِي قُرَيْظَةَ، فَاسْتَمْسَكَ عِرْقُهُ، فَمَا قَطَرَ قَطْرَةً حَتَّى نَزَلُوا عَلَى حُكْمِ سَعْدٍ، فَأُرْسِلَ إِلَيْهِ، فَحَكَمَ أَنْ تُقْتَلَ رِجَالُهُمْ، وَتُسْتَحْيَا نِسَاؤُهُمْ وَذَرَارِيُّهُمْ، لِيَسْتَعِينَ بِهِمُ الْمُسْلِمُونَ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" أَصَبْتَ حُكْمَ اللَّهِ فِيهِمْ"، وَكَانُوا أَرْبَعَ مِائَةٍ، فَلَمَّا فُرِغَ مِنْ قَتْلِهِمْ، انْفَتَقَ عِرْقُهُ فَمَاتَ.
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ غزوہ احزاب میں سیدنا سعد بن معاذ کے بازو کی رگ میں ایک تیر لگ گیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں اپنے دست مبارک سے چوڑے پھل کے تیرے سے اسے داغا وہ سوج گیا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے دوبارہ داغ دیاتین مرتبہ ایسے ہی ہوا اور ان کا خون بہنے لگا یہ دیکھ کر انہوں نے دعا کی اے اللہ میری روح اس وقت تک قبض نہ فرمانا جب تک بنوقریظہ کے حوالے سے میری آنکھیں ٹھنڈی نہ ہو جائیں چنانچہ ان کا خون رک گیا اور ایک قطرہ بھی نہ ٹپکا حتی کہ بنوقریظہ کے لوگ سیدنا سعد کے فیصلے پر نیچے اتر آئے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں بلا بھیجا انہوں نے یہ فیصلہ کیا کہ ان کے مردوں کو قتل اور عورتوں کو اور بچوں کو زندہ رہنے دیا جائے تاکہ مسلمان ان سے کام لے سکیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم ان کے متعلق اللہ کے فیصلے کے مطابق فیصلہ کیا ہے ان لوگوں کی تعداد چار سو افراد تھی جب ان کے قتل سے فراغت ہوئی تو ان کی رگ سے خون بہہ پڑا اور وہ فوت ہو گئے۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، وقد سلف هكذا مختصرا برقم: 14343


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.