الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
35. مُسْنَدُ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُ
حدیث نمبر: 14774
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا حجين ، ويونس ، قالا: حدثنا الليث بن سعد ، عن ابي الزبير ، عن جابر بن عبد الله : ان حاطب بن ابي بلتعة، كتب إلى اهل مكة يذكر ان رسول الله صلى الله عليه وسلم اراد غزوهم، فدل رسول الله صلى الله عليه وسلم على المراة التي معها الكتاب، فارسل إليها، فاخذ كتابها من راسها، وقال:" يا حاطب، افعلت؟"، قال: نعم، اما إني لم افعله غشا لرسول الله، وقال يونس: غشا يا رسول الله، ولا نفاقا، قد علمت ان الله مظهر رسوله، ومتم له امره، غير اني كنت عزيزا بين ظهريهم، وكانت والدتي معهم، فاردت ان اتخذ هذا عندهم، فقال له عمر: الا اضرب راس هذا؟، قال:" اتقتل رجلا من اهل بدر، ما يدريك لعل الله قد اطلع على اهل بدر، فقال: اعملوا ما شئتم؟".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا حُجَيْنٌ ، وَيُونُسُ ، قَالَا: حَدَّثَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ : أَنَّ حَاطِبَ بْنَ أَبِي بَلْتَعَةَ، كَتَبَ إِلَى أَهْلِ مَكَّةَ يَذْكُرُ أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَرَادَ غَزْوَهُمْ، فَدُلَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى الْمَرْأَةِ الَّتِي مَعَهَا الْكِتَابُ، فَأَرْسَلَ إِلَيْهَا، فَأُخِذَ كِتَابُهَا مِنْ رَأْسِهَا، وَقَالَ:" يَا حَاطِبُ، أَفَعَلْتَ؟"، قَالَ: نَعَمْ، أَمَا إِنِّي لَمْ أَفْعَلْهُ غِشًّا لِرَسُولِ اللَّهِ، وَقَالَ يُونُسُ: غِشًّا يَا رَسُولَ اللَّهِ، وَلَا نِفَاقًا، قَدْ عَلِمْتُ أَنَّ اللَّهَ مُظْهِرٌ رَسُولَهُ، وَمُتِمٌّ لَهُ أَمْرَهُ، غَيْرَ أَنِّي كُنْتُ عَزِيزًا بَيْنَ ظَهْرِيهِمْ، وَكَانَتْ وَالِدَتِي مِعَهُمْ، فَأَرَدْتُ أَنْ أَتَّخِذَ هَذَا عِنْدَهُمْ، فَقَالَ لَهُ عُمَرُ: أَلَا أَضْرِبُ رَأْسَ هَذَا؟، قَالَ:" أَتَقْتُلُ رَجُلًا مِنْ أَهْلِ بَدْرٍ، مَا يُدْرِيكَ لَعَلَّ اللَّهَ قَدْ اطَّلَعَ عَلَى أَهْلِ بَدْرٍ، فَقَالَ: اعْمَلُوا مَا شِئْتُمْ؟".
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ سیدنا حاطب بن ابی بلتعہ نے ایک خط لکھ کر اہل مکہ کو متنبہ کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ان سے جہاد کا ارادہ فرما رہے ہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ کو ایک عورت کا پتہ بتایا جس کے پاس وہ خط تھا اور اس کے پیچھے اپنے صحابہ کو بھیجا جنہوں نے وہ خط اس کے سر میں سے حاصل کر لیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: حاطب کیا تم نے ہی یہ کام کیا ہے انہوں نے عرض کی جی ہاں لیکن میں نے یہ کام اس لئے نہیں کیا کہ اللہ کے پیغمبر کو دھوکہ دے سکوں مجھے یقین ہے کہ اللہ اپنے پیغمبر کو غالب کر کے اور اپنے حکم کو پورا کر کے رہے گا البتہ بات یہ ہے کہ میں قریش میں ایک اجنبی تھا میری والدہ وہاں تھی میں چاہتا ہوں کہ ان پر یہ احسان کر دوں تاکہ وہ میری والدہ کا خیال رکھیں سیدنا عمر کہنے لگے کہ میں اس کی گردن نہ اڑا دوں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا تم اہل بدر میں سے ایک آدمی کو قتل کرنا چاہتے ہو تمہیں معلوم نہیں کہ اللہ نے اہل بدر کو آسمان سے جھانک کر دیکھا اور فرمایا: تم جو چاہو کرتے رہو۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، وانظر: 14484


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.