الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
مقدمہ
20. باب الْفُتْيَا وَمَا فِيهِ مِنَ الشِّدَّةِ:
20. فتویٰ کے خطرناک ہونے کا بیان
حدیث نمبر: 160
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث موقوف) اخبرنا اخبرنا ابو المغيرة، حدثنا الاوزاعي، عن عبدة بن ابي لبابة، عن ابن عباس رضي الله عنه، قال: "من احدث رايا ليس في كتاب الله، ولم تمض به سنة من رسول الله صلى الله عليه وسلم، لم يدر على ما هو منه إذا لقي الله عز وجل".(حديث موقوف) أَخْبَرَنَا أَخْبَرَنَا أَبُو الْمُغِيرَةِ، حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ، عَنْ عَبْدَةَ بْنِ أَبِي لُبَابَةَ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ، قَالَ: "مَنْ أَحْدَثَ رَأْيًا لَيْسَ فِي كِتَابِ اللَّهِ، وَلَمْ تَمْضِ بِهِ سُنَّةٌ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، لَمْ يَدْرِ عَلَى مَا هُوَ مِنْهُ إِذَا لَقِيَ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ".
سیدنا عبدالله بن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا کہ جو بات کتاب اللہ میں نہیں اور کسی نے اپنی رائے سے کہی، اور وہ احادیث رسول میں سے بھی نہیں، تو اسے معلوم نہیں کہ جب وہ اللہ عزوجل سے ملاقات کرے گا تو اسے اس کا کتنا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح إذا كان عبدة سمعه من ابن عباس، [مكتبه الشامله نمبر: 160]»
یہ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کا قول ہے جس کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [البدع 94]، [الأحكام 782/6]، [المدخل 190]، [الفقيه 183/1]

وضاحت:
(تشریح احادیث 158 سے 160)
قرآن و حدیث کو دیکھے بغیر بلا دلیل کے فتویٰ دینا حرام کو حلال اور حلال کو حرام کر دینے کے مترادف ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح إذا كان عبدة سمعه من ابن عباس


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.