الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
موطا امام مالك رواية يحييٰ کل احادیث 1852 :حدیث نمبر
موطا امام مالك رواية يحييٰ
کتاب: مختلف ابواب کے بیان میں
8. بَابُ النَّهْيِ عَنِ الْقَوْلِ بِالْقَدَرِ
8. تقدیر میں گفتگو کرنے کی ممانعت کا بیان
حدیث نمبر: 1623
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثني، عن مالك، عن عمه ابي سهيل بن مالك ، انه قال: كنت اسير مع عمر بن عبد العزيز ، فقال:" ما رايك في هؤلاء القدرية؟ فقلت: رايي ان تستتيبهم فإن تابوا وإلا عرضتهم على السيف، فقال عمر بن عبد العزيز:" وذلك رايي" . قال مالك: وذلك راييوَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ عَمِّهِ أَبِي سُهَيْلِ بْنِ مَالِكٍ ، أَنَّهُ قَالَ: كُنْتُ أَسِيرُ مَعَ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ ، فَقَالَ:" مَا رَأْيُكَ فِي هَؤُلَاءِ الْقَدَرِيَّةِ؟ فَقُلْتُ: رَأْيِي أَنْ تَسْتَتِيبَهُمْ فَإِنْ تَابُوا وَإِلَّا عَرَضْتَهُمْ عَلَى السَّيْفِ، فَقَالَ عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ:" وَذَلِكَ رَأْيِي" . قَالَ مَالِك: وَذَلِكَ رَأْيِي
حضرت ابوسہیل بن مالک، عمر بن عبدالعزیز کے ساتھ جا رہے تھے، انہوں نے پوچھا ابوسہیل سے کہ: تمہاری کیا رائے ہے قدریہ کے بارے میں؟ ابوسہیل نے کہا: میری رائے یہ ہے کہ ان سے توبہ کراؤ، توبہ کر لیں تو بہتر، نہیں تو قتل کئے جائیں۔ عمر بن عبدالعزیز نے کہا: میری رائے بھی یہی ہے۔ امام مالک رحمہ اللہ نے کہا: میری بھی یہی رائے ہے ان لوگوں کے بارے میں۔

تخریج الحدیث: «مقطوع صحيح، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 20883، والبيهقي فى «القضاء والقدر» برقم: 542/320، إبن عساكر فى تاريخ دمشق: 314/64، إبن أبى عاصم فى السنة: 88/1، فواد عبدالباقي نمبر: 46 - كِتَابُ الْقَدَرِ-ح: 6»


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.