الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
زکوٰۃ کے مسائل
2. باب مَنِ الْمِسْكِينُ الذي يُتَصَدَّقُ عَلَيْهِ:
2. اس مسکین کا بیان جس کو زکاۃ دی جا سکتی ہے
حدیث نمبر: 1654
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا هاشم بن القاسم، حدثنا شعبة، عن محمد بن زياد، قال: سمعت ابا هريرة يحدث، عن النبي صلى الله عليه وسلم، انه قال: "ليس المسكين الذي ترده اللقمة واللقمتان، والكسرة والكسرتان، والتمرة والتمرتان، ولكن المسكين الذي ليس له غنى يغنيه، يستحيي ان يسال الناس إلحافا، او لا يسال الناس إلحافا".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا هَاشِمُ بْنُ الْقَاسِمِ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ يُحَدِّثُ، عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهُ قَالَ: "لَيْسَ الْمِسْكِينُ الَّذِي تَرُدُّهُ اللُّقْمَةُ وَاللُّقْمَتَانِ، وَالْكِسْرَةُ وَالْكِسْرَتَانِ، وَالتَّمْرَةُ وَالتَّمْرَتَانِ، وَلَكِنْ الْمِسْكِينُ الَّذِي لَيْسَ لَهُ غِنًى يُغْنِيهِ، يَسْتَحْيِي أَنْ يَسْأَلَ النَّاسَ إِلْحَافًا، أَوْ لَا يَسْأَلُ النَّاسَ إِلْحَافًا".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مسکین وہ نہیں جسے ایک دو لقمے یا ایک دو ٹکڑے یا ایک دو کھجور در در پھرائیں، مسکین تو وہ ہے جس کے پاس مال نہیں لیکن اس کو مانگنے سے شرم آتی ہے، یا وہ لوگوں سے چمٹ کر نہیں مانگتا ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1656]»
اس روایت کی سند صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 1476]، [مسلم 1029]، [أبوداؤد 31]، [أبويعلی 6337]، [ابن حبان 3298]، [مسند الحميدي 1090]

وضاحت:
(تشریح حدیث 1653)
اس حدیث سے مسکین کی تحدید ہوگئی، اصلاً روزانہ پھیری لگانے والے سب ہی مسکین نہیں ہوتے بلکہ حقیقتاً مسکین تو وہ ہے جو فقیر اور محتاج ہو لیکن شرم کی وجہ سے کسی کے سامنے دستِ سوال دراز نہ کرے، ایسے مسکین کو تلاش کر کے ایسے ہی لوگوں کو زکاة دینی چاہیے اور یہ ہی زکاة کے زیادہ مستحق ہیں۔
واللہ علم

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.