الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: صیام کے احکام و مسائل
The Book of Fasting
8. بَابُ : مَا جَاءَ فِي «الشَّهْرُ تِسْعٌ وَعِشْرُونَ»
8. باب: مہینہ انتیس دن کا بھی ہوتا ہے اس کا بیان۔
حدیث نمبر: 1658
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا مجاهد بن موسى ، حدثنا القاسم بن مالك المزني ، حدثنا الجريري ، عن ابي نضرة ، عن ابي هريرة ، قال:" ما صمنا على عهد رسول الله صلى الله عليه وسلم تسعا وعشرين اكثر مما صمنا ثلاثين".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُجَاهِدُ بْنُ مُوسَى ، حَدَّثَنَا الْقَاسِمُ بْنُ مَالِكٍ الْمُزَنِيُّ ، حَدَّثَنَا الْجُرَيْرِيُّ ، عَنْ أَبِي نَضْرَةَ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ:" مَا صُمْنَا عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تِسْعًا وَعِشْرِينَ أَكْثَرُ مِمَّا صُمْنَا ثَلَاثِينَ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں بہ نسبت ۳۰ دن کے زیادہ تر انتیس دن کے روزے رکھے ہیں۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 14622، ومصباح الزجاجة: 602) (حسن صحیح) (ملاحظہ ہو: صحیح أبی داود: 2011)» ‏‏‏‏

It was narrated that Abu Hurairah said: "(The months in which) We fasted twenty-nine days at the time of the Messenger of Allah (ﷺ), were more than (the months in which) we fasted thirty days.
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: حسن صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
سعيد بن اياس الجريري اختلط
و لا يعرف سماع القاسم بن مالك منه قبل اختلاطه
و حديث أبي داود (الأصل: 2322 وسنده حسن) يغني عنه
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 440

   سنن ابن ماجه1658عبد الرحمن بن صخرما صمنا على عهد رسول الله تسعا وعشرين أكثر مما صمنا ثلاثين

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1658  
´مہینہ انتیس دن کا بھی ہوتا ہے اس کا بیان۔`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں بہ نسبت ۳۰ دن کے زیادہ تر انتیس دن کے روزے رکھے ہیں۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الصيام/حدیث: 1658]
اردو حاشہ:
فوائدو مسائل:

(1)
روزے فرض ہونے کے بعد رسول اللہﷺ کی زندگی میں نو بار ماہ رمضان آیا کیونکہ روزے کی فرضیت 2 ہجری میں ہوئی اور 11 ھجری کا رمضان آنے سے پہلے ماہ ربیع الاول میں نبی کریم ﷺ رحلت فرماگئے۔
اس دوران میں کم از کم پانچ باررمضان کے انتیس روزے ہوئے۔

(2)
حدیث 1656اور 1657 میں ارشاد فرمایا گیا ہے کہ مہینہ انتیس دن کا ہوتا ہے۔
اس کا مطلب یہ ہے کہ تیس کا ہونا ضروری نہیں۔
کبھی انتیس کا ہوتا ہے کبھی تیس دن کا۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 1658   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.