الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
روزے کے مسائل
15. باب الصَّوْمِ في السَّفَرِ:
15. سفر میں روزہ رکھنے کا بیان
حدیث نمبر: 1749
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا محمد بن احمد، حدثنا سفيان، حدثنا الزهري، عن صفوان بن عبد الله بن صفوان، عن ام الدرداء، عن كعب بن عاصم الاشعري، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: "ليس من البر الصيام في السفر".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، حَدَّثَنَا الزُّهْرِيُّ، عَنْ صَفْوَانَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ صَفْوَانَ، عَنْ أُمِّ الدَّرْدَاءِ، عَنْ كَعْبِ بْنِ عَاصِمٍ الْأَشْعَرِيِّ، عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: "لَيْسَ مِنْ الْبِرِّ الصِّيَامُ فِي السَّفَرِ".
سیدنا کعب بن عاصم اشعری رضی اللہ عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا کہ سفر میں روزہ رکھنا اچھا نہیں ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1752]»
اس روایت کی تخریج اوپر گذر چکی ہے۔

وضاحت:
(تشریح احادیث 1747 سے 1749)
ان تمام احادیث کا خلاصہ یہ ہے کہ سفر میں روزہ رکھنا بھی جائز ہے اور نہ رکھے تو بھی درست ہے، البتہ فضیلت میں اختلاف ہے، کچھ لوگوں نے کہا روزہ رکھنا افضل ہے اور کچھ علماء نے ترکِ روزہ کو افضل کہا ہے، کچھ علماء نے کہا طاقت ہے تو سفر میں روزہ افضل ہے اور طاقت نہیں تو افطار افضل ہے، واضح رہے کہ یہ صومِ رمضان کے متعلق ہے یعنی فرض روزے، نفلی روزے کی سفر میں ضرورت ہی نہیں ہے۔
(والله اعلم)۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.