الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
522. حَدِیث سرَاقَةَ بنِ مَالِكِ بنِ جعشم رَضِیَ اللَّه تَعَالَى عَنه
حدیث نمبر: 17590
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا حسين بن محمد ، حدثنا شعبة ، عن عبد الملك ، قال: سمعت طاوسا يحدث، عن سراقة بن جعشم الكناني ولم يسمعه منه، كذا في الحديث، انه سال النبي صلى الله عليه وسلم، فقال: يا رسول الله، عمرتنا هذه لعامنا هذا , او للابد؟ قال:" للابد" .حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ ، قَالَ: سَمِعْتُ طَاوُسًا يُحَدِّثُ، عن سُرَاقَةَ بْنِ جُعْشُمٍ الْكِنَانِيِّ وَلَمْ يَسْمَعْهُ مِنْهُ، كَذَا فِي الْحَدِيثِ، أَنَّهُ سَأَلَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، عُمْرَتُنَا هَذِهِ لِعَامِنَا هَذَا , أَوْ لِلْأَبَدِ؟ قَالَ:" لِلْأَبَدِ" .
حضرت سراقہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا یا رسول اللہ! یہ بتائیے! کیا سفر حج میں عمرہ کا یہ حکم صرف ہمارے لئے ہے یا ہمیشہ کے لئے ہے؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہمیشہ کے لئے ہے۔

حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا الإسناد منقطع، طاؤوس لم يسمعه من سراقة


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.